عالمی ٹی20 کرکٹ کپ کے مقابلے سیمی فائنلز مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں اس ٹورنامنٹ کی میز بان ٹیم یا میز بان ملک بھارت ہے اور بھارت آخری چار ٹیموں میں شامل ہونے سے بھی رہ گیا۔ اس ٹورنامنٹ میں بھارت ہی نے تمام انتظامی امور سر انجام دیے ۔ ہر معاملے میں اس کا مشورہ شامل رہا ۔ لیکن جب معاملہ میدان میں آیا تو اسے پاکستان کے ہاتھوں پہلے ہی میچ میں جو شکست ہوئی اس نے ٹیم کو دوبارہ اُٹھنے نہیں دیا ۔ آئی سی سی چھوٹی سی شکایت پر کسی بھی ملک کے کھلاڑی اور پوری ٹیم کے خلاف کارروائی کرنے میں مشہور ہے لیکن بھارت کی جانب سے افغانستان کے کپتان سے ٹاس کے موقع پر بھارتی کپتان کی کھسر پھسر کی ویڈیو اور آواز زیر بحث ہے ۔ پورے ٹورنامنٹ کی خراب ترین پر فارمنس بھی اس میچ میں افغانستان نے بھارت کے خلاف پیش کی ۔ بولنگ کا انداز ،اس میں تبدیلی بیٹنگ وغیرہ سب کچھ بدلا ہوا تھا اس پر کرکٹ سے واقف لوگ یہ کہنے پر مجبور ہو گئے کہ پیسہ چلاہے لیکن یہ پیسہ بھی بھارت کے کام نہ آیا ۔ آئی سی سی نے کوئی نوٹس نہیں لیا ۔دوسری طرف پاکستان کی پر فارمنس اب تک بہترین ہے ۔ اس کے لیے اصل مقابلہ فائنل ہے لیکن اس سے قبل اگر پاکستان نے سیمی فائنل میں آسٹریلیا کو ہرا دیا تو فائنل میںکامیابی کے زیادہ امکانات ہوں گے ۔ اگر پاکستان ٹورنامنٹ کا فائنل جیت گیا تو یہ بھی پورے ٹورنامنٹ میں نا قابل شکست رہنے کاایک ریکارڈ ہو گا ۔ پاکستان ٹیم نے جس طرح میچوں سے قبل اور میدان میں اللہ کے آگے سر جھکایا اللہ نے انہیں سربلند کیا ۔ اسی طرح جھک کر کامیابیاں حاصل کرتے رہیں ۔ قوم کا سر اُٹھا رہے گا ۔