اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے فلسطینی نوجوان شہید

319
مقبوضہ بیت المقدس: اسرائیل بیت لحم میں مظاہرہ کرنے والے شہری کو گرفتار کررہے ہیں‘ چھوٹی تصویر مقتول امجد اسامہ ابو سلطان کی ہے

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر بیت لحم ایک فلسطینی نوجوان کو شہید کردیا ۔ فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق قابض فوج نے بیت المقدس اور گوش عتصیون یہودی کالونی کو ملانے والی شاہراہ پر فلسطینی نوجوان کو گولی ماری۔ عبرانی ذرائع کے مطابق قابض فوج نے ایک فلسطینی پر اس وقت گولی چلائی جب وہ انفاق چوکی کے قریب تھا۔ اس نے یہودی آباد کاروں کی گاڑیوں پر پٹرول بم بھی پھینکا ، تاہم مقامی فلسطینی ذرائع نے یہودیوں کے اس دعوے کو م گھڑت قرار دے کر مسترد کردیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق قابض فوج نے ایک نہتے فلسطینی کو گولیاں مار کر شدید زخمی کردیا اور کسی کو اس کے قریب جانے اور طبی امداد فراہم کرنے کی اجاز نہیں دی گئی جس کے نتیجے میں وہ دم توڑ گیا۔دوسری جانب قابض فوج نے بیت لحم میں آبادکاری کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر وحشیانہ تشدد کیا اور ان پر براہ راست فائرنگ کی۔ بیت جالا میں اسرائیلی فوج کے ایک عسکری آپریشن کے دوران جھڑپوں کا آغاز ہوا۔ ادھر اسرائیلی جیلوں میں 19سال سے قید ایک فلسطینی شہری کو گزشتہ روز رہا کیا گیا ہے۔ فلسطینی ذرائع کے مطابق غرب اردن کے شمالی شہر جنین سے تعلق رکھنے والے شادی وشاحی کو 19سال کے بعد جیل سے رہا کیا گیا ہے۔ وہ جنین میں مثلث الشہدا کے علاقے کے رہایشی ہیں۔ فلسطینی نامہ نگار کے مطابق وشاحی کو جنوبی الخلیل میں الظاہریہ چیک پوسٹ پر لایا گیا۔ اس سے قبل وہ نقب جیل میں قید تھے۔