قومی ٹی ٹوئنٹی کی تاریخ پر ایک نظر

210

قومی ٹی ٹوئنٹی کا 18واں ایڈیشن کل سے راولپنڈی میں شروع ہورہا ہے۔ ایونٹ کا دوسرا مرحلہ لاہورمیں ہوگا، جہاں فائنل 13 اکتوبر کو کھیلا جائے گا۔ مہمان نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کی کرکٹ ٹیموں کے ناروا سلوک پر کرکٹ کے مداحوں کو مایوسی سے نکالنے کا پاکستان کرکٹ بورڈ نے اہتمام کرلیا۔ جس سے شائقین کرکٹ کے لبوں پر مسکراہٹ آگئی ہے۔2005 سے جاری ٹورنامنٹ کا یہ ایڈیشن قومی کھلاڑیوں کو آئندہ ماہ شیڈول آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کی تیاریوں میں معاونت کرے گا۔ٹورنامنٹ کی سب سے کامیاب ٹیم سیالکوٹ اسٹالینز ہے۔ جس نے سب سے زیادہ 6 مرتبہ (2006 میں 2 مرتبہ، ایک مرتبہ 2008، 2009، 2010 اور 2011 میں) ٹورنامنٹ جیتا۔ لاہور نے 5 مرتبہ ٹورنامنٹ اپنے نام کیا۔اس دوران لاہور لائنز 3مرتبہ جبکہ لاہور بلیوز اور لاہور وائٹس ایک، ایک مرتبہ ایونٹ کی فاتح ٹھہری۔ بقیہ 5 ایونٹس میں پشاور پینتھرز، پشاورریجن، فیصل آباد وولفز، کراچی بلیوز اور ناردرن نے ایک، ایک مرتبہ ٹرافی اپنے نام کی۔خیبرپختونخوا کی ٹیم ایونٹ کی دفاعی چمپئن ہے، جس نے گزشتہ سال ٹورنامنٹ کے فائنل میں سدرن پنجاب کو شکست دی تھی۔ اس سے قبل پشاور ریجن کی ٹیم بھی 2014 اور 2015 میں یہ ایونٹ جیت چکی ہے۔سندھ کی نمائندگی کرنے والے خرم منظور اب تک ایونٹ کے سب سے کامیاب بلے باز ہیں۔وہ اب تک ٹورنامنٹ میں 2643 رنز بناچکے ہیں۔ وہ قومی ٹی ٹوئنٹی میں 4 سنچریاں بنانے والے واحد بلے باز بھی ہیں۔ان کے علاوہ 3 بلے باز ہیں، جنہوں نے ٹورنامنٹ میں 2000 رنز بنارکھے ہیں۔ ان کھلاڑیوں میں کامران اکمل( 2377رنز )، شعیب ملک( 2217 رنز)اور عمر امین (2047 رنز )کے نام شامل ہیں۔ دیگر کھلاڑیوں میں محمد حفیظ 1991 اور صہیب مقصود 1883 رنز بناچکے ہیں۔ 967 رنز بنانے والے محمد رضوان بھی اس ٹورنامنٹ میں ایک ہزار رنز کا سنگ میل عبور کرنے پر نظریں جمائے ہوں گے۔عالمی ٹی ٹو ئنٹی رینکنگ کے سابق نمبر ون بولر سعیداجمل قومی ٹی ٹوئنٹی کی تاریخ کے کامیاب ترین بولر ہیں۔ وہ مجموعی طور پر 89 وکٹیں لے کر اب تک قومی ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے بولر ہیں۔ انہوں نے 2005 میں کھیلے گئے ایونٹ کے فائنل میں کراچی ڈولفنز کے خلاف 3 وکٹیں حاصل کرکے فیصل آباد وولفز کو ٹائٹل جتوانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ دوسری طرف ٹورنامنٹ میں 81 وکٹیں حاصل کرنے والے وہاب ریاض اور 79 شکار کرنے والے انور علی اس ٹورنامنٹ میں سعید اجمل کا ریکارڈ توڑنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ محمد حفیظ اب تک ٹورنامنٹ میں 49 وکٹیں حاصل کرکے وہ اگر کل سے شروع ہونے والے ایونٹ میں ایک وکٹ حاصل کرلیتے ہیں تو وہ ایک ہزار رنز بنانے کے ساتھ ساتھ 50 وکٹیں حاصل کرنے والے قومی ٹی ٹوئنٹی کے پہلے کھلاڑی بن جائیں گے۔گزشتہ ایڈیشن میں سدرن پنجاب کو فائنل میں رسائی دلوانے میں اہم کردار ادا کرنے والے صہیب مقصود نے اس ایڈیشن میں 20 چھکے لگائے تھے۔وہ قومی ٹی ٹوئنٹی میں 91 چھکے لگاچکے ہیں۔اس فہرست میں دوسرا نمبر آصف علی کا ہے، جو اب تک 86 چھکے جڑچکے ہیں۔ گزشتہ ایڈیشن میں سدرن پنجاب کی نمائندگی کرنے والے خوشدل شاہ نے سندھ کے خلاف 35 گیندوں پر سنچری اسکور کرکے سب کو حیران کیا۔اس سے قبل ٹورنامنٹ میں تیز ترین سنچری کا ریکارڈ عمر اکمل کے پاس تھا۔ انہوں نے ٹورنامنٹ کے ایک میچ میں 43 گیندوں پر سنچری بنائی تھی۔صرف ایک کھلاڑی ہے جس نے اس ٹورنامنٹ کے ایک میچ میں 150 رنز کی اننگز کھیلی۔ راولپنڈی میں کھیلے گئے ایڈیشن 2017 میں لاہور وائٹس کے وکٹ کیپر بیٹسمین کامران اکمل نے اسلام آباد ریجن کے خلاف 150 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی تھی۔اس ٹورنامنٹ میں بہترین بولنگ کا ریکارڈ کراچی ڈولفنز کے عرفان الدین کے پاس ہے، انہوں نے 2006 میں سیالکوٹ اسٹالینز کے خلاف 25 رنز کے عوض 6 وکٹیں حاصل کی تھیں۔اس کے علاوہ سیالکوٹ اسٹالینز کے محمد آصف نے اسی سال فیصل آباد وولفز کے خلاف 11 رنز کے عوض 5 وکٹیں حاصل کی تھیں۔ علاوہ ازیں خیبرپختونخوا کے شاہین شاہ آفریدی نے 2اننگز میں 5 وکٹیں حاصل کیں۔وہاب ریاض نے بھی ایک میچ میں 5 وکٹیں حاصل کیں۔
قومی ٹی ٹوئنٹی کپ کی فاتح ٹیمیں:فیصل آباد وولفز: 2005،سیالکوٹ اسٹالینز: 2006 ،سیالکوٹ اسٹالینز: 2006 ،سیالکوٹ اسٹالینز: 2008 ،سیالکوٹ اسٹالینز: 2009 ،سیالکوٹ اسٹالینز: 2010 ،لاہور لائنز: 2010،سیالکوٹ اسٹالینز: 2011 ،لاہور لائنز: 2012،لاہور لائنز: 2014،پشاور پینتھرز: 2014،پشاور: 2015،کراچی بلیوز: 2016،لاہور بلیوز: 2017،لاہور وائٹس: 2018،ناردرن: 2019،خیبرپختونخوا: 2020،اس تناظر میں کہا جاسکتا ہے کہ کل سے سجنے والا قومی میلہ راولپنڈی اور لاہور کے شائقین کے ساتھ ساتھ ٹی وی اسکرین کے سامنے بیٹھے ہوئے ناظرین کو بھی محظوظ کرے گا۔