یہ سرفروش اور بے لوث لوگ

420

ستائش کی تمنا نہ صلے کی طلب، نہ کسی منصب پر نظر، صبح سے شام اور شام سے رات، یا ہو کڑکتی دوپہر، اصلاح احوال کے لیے… معاشرتی سدھار کے لیے فلاح و انقلاب کا خواب آنکھوں میں سجائے یہ رضاکار، یہ سر فروش، یہ بے لوث کارکن… جو اپنی ایڑیاں گرد آلود کرتے رہے، اور جن کے لباس اکثر پسینے سے تر ہو جاتے۔ مگر انہوں نے اپنے آرام کو تج دیا۔ ہمارے، تمہارے، سب کے حسین کل کے لیے…
وہ لگے رہے، ڈٹے رہے،کھڑے رہے۔ ان کے حوصلوں کو دیکھ کر لگتا ہے کہ تاریکی جلد ہی چھٹ جائے گی۔ مسائل و ابتلا کا دور ختم ہی ہوا چاہتا ہے… اور کیوں نہیں ہو گا؟؟ یقینا ہر اندھیرے کے بعد اجالے ہی کو آنا ہے۔ خواہ وہ کتنا ہی گھٹا ٹوپ ہو۔ اور ان سب کی پشتیبان… میری بہنوں کو سلام… جو تھپکیاں دے کر روانہ کرتی رہیں۔ ہمت بڑھاتی رہیں کہ یہ بھاگ دوڑ نام ونمود اور منصب و زر کے لیے نہیں۔ یہ نظام الٰہی کے قیام کی جدوجہد کی ایک کڑی ہے۔ جس میں فتح اللہ کی ہے کیونکہ جس کے قیام کی سعی جاری ہے وہ نظام اللہ کا ہے… اور اگر شکست ہو گئی تو یہ واضح رہے کہ یہ جنگ ہار جیت کی نہیں بلکہ اتمام حجت کے لیے لڑی جا رہی ہے۔ کہ لوگوں آو اور دیکھو اس فساد زدہ، کرپشن سے بھر پور معاشرے میں ہیں چند افراد ایسے جو ہر غرض سے بالاتر ہو کر اپنے اپنے دائرہ کار میں عوام کی فلاح کا فریضہ سر انجام دے رہے ہیں۔ اعلیٰ تعلیم یافتہ، اپنے اپنے شعبوں میں ماہر، سنت رسول سے مزین چہرے، عجزو انکساری اور تقوے کا نور جن پر عیاں ہے۔
اکثر سوچتی ہوں کہ اگر اپنے محدود دائرہ کار میں مختلف فلاحی اداروں اور منصوبوں کو انتہائی کامیابی سے لے کر چلنے والے یہ چنے ہوئے افراد اگر ایوانوں تک پہنچ جائیں تو وطن عزیز کی ڈوبتی ہوئی نیّا گرداب سے نکل جائے۔ الیکشن خواہ کسی بھی سطح کا ہو جماعت اسلامی نے ہمیشہ چنے ہوئے افراد پیش کر کے اپنا فریضہ نبھایا ہر محاذ پر ہر موقع پر… کون ہے جو عوام الناس کی آواز بے حس ایوانوں تک پہنچاتا رہا ہے؟؟ بجلی کا بحران ہو یا پانی کا۔ کے الیکٹرک کی من مانیاں ہوں یا سیلاب وبارش کی تباہ کاریاں۔ میٹرک کے طلبہ کے مسائل ہوں یا پرائویٹ اسکولز انتظامیہ کی پریشانیاں۔ بلدیہ ٹائون کے متاثرین ہوں یا بلڈوز کی جانے والی دکانوں کے مالکان۔ شکایات کے ازالے کے لیے جماعت اسلامی ہی مخلص پلیٹ فارم ثابت ہوئی۔ بالآخر عوام الناس کو شخصی، گروہی اور لسانی مفادات سے بالاتر ہو کر خوف خدا رکھنے والے دیانتدار افراد کو لانا ہی ہو گا۔
کنٹونمنٹ الیکشن میں جیتی ہوئی یہ نشستیں ان شااللہ فائنل معرکے کے لیے نوید ثابت ہوں گی۔
انقلاب کا در وا ہونے کو ہے۔
دعا ہے کہ کامیابیوں کا یہ سفر رکے اور تھمے بغیر رواں دواں رہے۔