اقوام متحدہ کشمیر ،فلسطین میں انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزی روکے او آئی سی

293

جنیوا (اے پی پی) اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ جموں و کشمیر، فلسطین اور میانمار میں انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزیوں کو روکے کیونکہ انسانی حقوق کے عالمی ایجنڈے کا یکساں اطلاق ادارے کی ساکھ کے لیے ناگزیر ہے۔ پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی نے اسلامی تعاون تنظیم کی طرف سے بیان میں کہا کہ او آئی سی زینو فوبیا ، اسلاموفوبیا اور مذہبی عدم برداشت کے بڑھتے ہوئے واقعات پر بھی گہری تشویش رکھتی ہے جو مذہبی شخصیات اور مذہبی علامات کی بدنامی کا باعث بنتے ہیں۔ او آئی سی نے کہا کہ اس قسم کے
واقعات کے بار بار وقوع پزیر ہو نے کا تقاضا ہے کہ انسانی حقوق کونسل اور اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی مشینری مذہبی عدم برداشت ،آن لائن اور عام زندگی میں مذہب اور عقیدے کی بنیاد پر افراد اور گروپوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کو روکنے اور ان کا مقابلہ کرنے میں بامقصد کردار ادا کرے ۔ او آئی سی کی جانب سے پاکستانی سفیر خلیل ہاشمی نے کہا کہ ہم بین الاقوامی برادری کو اس کی ذمے داریوں کی یاد دلاتے ہیں کہ وہ کشمیری عوام کے حقوق کی تکمیل کے لیے جموں و کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائے۔ او آئی سی نے کہا کہ مشرقی بیت المقدس سمیت مقبوضہ فلسطینی علاقے(او پی ٹی) میں بین الاقوامی انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیاں شدید تشویش کا باعث ہیں۔ تنظیم نے کہا کہ افغانستان میں امن ، بحالی استحکام اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے جامع سیاسی تصفیہ بہت ضروری ہے اور بین الاقوامی برادری افغانستان میں انسانی صورتحال خراب ہونے سے روکنے کے لیے مدد کرے۔ تنظیم نے انسانی حقوق کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ میانمار میں روہنگیا افراد کی محفوظ ، باوقار اور رضاکارانہ واپسی سمیت انصاف اور جوابدہی کے لیے کام کرے ۔