بلوچستان بھر میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلیے ریلیاں و مظاہرے

124

کوئٹہ(نمائندہ جسارت)کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ریلیاں ، مظاہرے اور تقریبات منعقد کی گئیں۔کوئٹہ میں یومِ استحصال کشمیر کے حوالے سے ریلی گورنر ہاؤس سے نکالی گئی ، ، قیادت گورنر بلوچستان ظہور آغا نے کی ، ریلی میں صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء لانگو، پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کے وائس چانسلر صاحبان اور چیف سیکرٹری بلوچستان مطہر نیاز رانا سمیت مختلف طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد شریک تھے، گورنر نے اس موقع پر کہا کہ پانچ اگست کو یوم استحصال کشمیر کے موقع پر ریلی نکالنے کا مقصد اپنے کشمیری بھائیوں کی جدوجہد آزادی کی مکمل حمایت کرنا ہے، پاکستان کا موقف واضح ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں مقبوضہ کشمیر کے عوام کو حق خودارادیت دیا جائے، وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے اپنے پیغام میں کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا سلسلہ جاری ہے،متنازع علاقے کی جغرافیائی حیثیت کو تبدیل کرنا اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے،کشمیر کی آئینی حیثیت کی منسوخی کے فیصلے کے بعد 12ہزار سے زیادہ کشمیری رہنماوں اور کارکنوں کی جبری گمشدگیاں بھارتی بربریت کا منہ بولتا ثبوت ہے، مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی افواج کے ہاتھوں ایک لاکھ سے زائد کشمیری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جو کہ انسانی حقوق کی تنظیموں کے لیے بھی سوالیہ نشان ہے۔کوئٹہ کے علاوہ کوہلو ، سبی ، قلات ، جعفر آباد ، ڈیرہ بگٹی ، نصیر آباد ، چاغی ، نوشکی ، خاران ، پشین ، قلعہ سیف اللہ ، قلعہ عبداللہ ، چمن ، لورالائی سمیت تمام اضلاع میں یوم استحصال کشمیر کے حوالے سے ریلیاں نکالی گئیں ، مظاہرے ہوئے اور تقریبات منعقد کی گئیں۔