دہشتگردوں کے سلیپر سیلز دوبارہ فعال ہوسکتے ہیں،ترجمان پاک فوج

91

راولپنڈی(مانیٹرنگ ڈیسک) ترجمان پاک فوج بابر افتخار کا کہنا ہے کہ پاکستان میں دہشتگردوں کے سلیپر سیلز دوبارہ فعال ہونے کا خدشہ ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ترجمان پاک فوج میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ افغان امن عمل کی کامیابی کیلیے اپنا کردار سنجیدگی سے ادا کررہے ہیں ، پاکستان نے افغانستان میں امن عمل میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی، لیکن ہم افغانستان میں قیام امن کے ضامن نہیں ہیں، اس کا فیصلہ وہاں کے فریقین نے ہی کرنا ہے کہ انہوں نے مستقبل میں کس طرح چلنا ہے۔ ہم نے افغانستان سے امریکا کے انخلا کے بعد کی صورتحال پر پوری تیاری کر رکھی ہے، کیوں کہ افغانستان میں بے امنی اور عدم استحکام کا سب سے بڑا اثر پاکستان پر ہی پڑے گا، پاکستان کا امن افغانستان کے امن و استحکام کے ساتھ جڑا ہے۔ نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ افغانستان میں بے امنی اور لڑائی کی وجہ سے پاکستان میں موجود دہشت گرد تنظیموں کی باقیات اور سلیپر سیلز کے دوبارہ فعال ہونے کا خدشہ ہے، اور دوسری جانب بلوچستان میں شدت پسند گروپوں کو بھی تقویت مل سکتی ہے، حالیہ دہشتگردی کے واقعات اسی جانب اشارہ کرتے ہیں، ہم نے دہشت گردی کی طویل جنگ لڑی، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 86 ہزار سے زائد قربانیاں دیں، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ملک بھر میں ردالفساد آپریشن شروع کرایا، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں ہزاروں آپریشن کیے، اس میں بے مثال کامیابیاں ملیں، ہم اپنی قربانیوں کو کسی صورت رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔میجرجنرل بابر افتخار نے کہا کہ مستقبل میں پیدا ہونے والے حالات کے لیے ہم نے بہت تیاری کی ہے، ملکی سرزمین کسی کیخلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے، پاک افغان بارڈر پر 90 فیصد باڑ لگا چکے ہیں۔