سندھ حکومت نے بلدیات کیلیے صرف 83ارب روپے مختص کیے،مصطفی کمال

79

کراچی (اسٹاف رپورٹر) چیئرمین پاک سرزمین پارٹی سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ پچھلے کچھ عرصے میں سندھ حکومت نے ڈھائی لاکھ نوکریاں دیں جس میں سے ایک شخص بھی کراچی اور حیدرآباد کا بھرتی نہیں ہوا ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ کہتے ہیں کہ سندھ وفاق کو 70 فیصد ریونیو دیتا ہے لیکن یہ نہیں بتاتے کہ سندھ کے ادا کردہ 70 فیصد ریونیو کا 99 فیصد کراچی کما کر دیتا ہے، ڈھائی لاکھ افراد کو جعلی ڈومیسائل پر نوکریاں دی گئیں، سندھ کے بجٹ کا 58 فیصد سیاسی رشوت کے طور پر 5 لاکھ ملازمین کی تنخواہوں میں جارہا ہے، سندھ حکومت 1850 ارب روپے میں سے بلدیات کو صرف 83 ارب مختص کیے ہیں، 90 فیصد بجٹ وزیر اعلیٰ نے اپنی صوابدید پر رکھ لیا ہے جو صریحاً ظلم ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر صدر انیس قائم خانی ودیگر مرکزی ذمے داران بھی موجود تھے۔مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ عدالت عظمیٰ نے غیر قانونی تعمیرات گرانے کا فیصلہ کر ہی لیا ہے تو سپریم کورٹ عمارتوں کے بجائے سندھ حکومت گرا دے، تمام غیر قانونی تعمیرات کی فیکٹری سندھ حکومت ہے، عدالت عظمیٰ اسے گرا دے، برائی جڑ سے ختم ہوجائے گی۔