افسو س خون عطیہ کرنے والے افراد کی تعداد محض 5فیصد ہے‘کاشف اقبال

113

کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان سمیت دنیا بھرمیں ہر سال 8 مئی کو تھیلے سیمیا سے بچائو کی آگاہی کادن منایاجاتاہے لیکن افسوس کی بات ہے کہ عوام میں ابھی بھی تھیلے سیمیاکی آگاہی نہ ہونے کی وجہ سے ہرسال 5 سے 6 ہزار بچے تھیلے سیمیا کا شکار ہوکر پیدا ہورہے ہیں اور ہر بچے کو ہر 15 روز کے بعد خون لگایا جاتاہے دیگر صورت میں وہ مختلف پیچیدگیوں کا شکار ہوکرجاں بحق ہوجاتے ہیں ، ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں اس وقت ایک لاکھ سے زائد بچے تھیلے سیمیا کاشکار ہیں جن کو ہرماہ 2 لاکھ سے زائد خون کی بوتلوں کی ضرورت ہوتی ہے اورہر سال24 لاکھ سے زائد خون کی بوتلوں کی ضرورت ہوتی ہے جو کہ ایک اندازے کے مطابق دس لاکھ لیٹر پانی نہیں یعنی سو ٹینکر پانی نہیں خون کے عطیات کی ضرورت ہے اور اس سے بچائو کا واحد حل شادی سے قبل تھیلے سیمیا کا ٹیسٹ کرانا ہے۔ افسوس کی بات ہے کہ خون کاعطیہ کرنے والے افراد کی تعداد صرف 5 فیصد ہے۔ یہ بات کاشف اقبال تھیلے سیمیا کیئرسینٹر کے چیئرمین محمد اقبال ، اعزازی جنرل سیکرٹری بلال ملا، سی او او محمدآصف اورمنیجر بلڈ بینک مریم عاصم نے کراچی پریس کلب میں تھیلے سیمیا سے بچائو کی آگاہی کے عالمی دن کے حوالے سے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے بتایاکہ کاشف اقبال نے کہاکہ ہماری کوشش ہے کہ ملک سے تھیلے سیمیا کا خاتمہ کریں لیکن عوام بھی ساتھ نہیں دے رہے۔