رمضان میں ٹی وی چینلز پر بے ہودگی ختم کی جائے، فوزیہ محبوب

260

فیصل آباد (وقائع نگار خصوصی) جماعت اسلامی کی ضلعی ناظمہ فوزیہ محبوب، ڈاکٹر فہمیدہ الیاس، فریحہ کاشف، ضلعی ترجمان نصر السلام نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ رمضان کے موقع پر ٹی وی چینلز پر بے ہودگی، سرکس اور انعامات کے نام پر مقدس ایام کو آلودہ کرنے سے روکا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پروگراموں میں ایسے ایسے مسائل کی تشریح کروائی گئی جو فرقہ واریت کے زمرے میں آتی ہے، افطار کے بعد فحش پروگراموں پر بعض اینکرز نے یہاں تک کہا کہ احترام رمضان افطار تک ہوتا ہے اور اس کے بعد آزادی ہے، لہٰذا ہمارے پروگرام رمضان کے احترام میں کوئی کمی کا موجب نہیں بنتے جبکہ اسلام میں دن کے وقت روزہ اور رات کو قیام کا حکم دیا گیا ہے۔ یہ سب پیسہ بٹورنے کے لیے کیا جاتا ہے اور چھوٹے بچے یہ سمجھتے ہیں کہ رمضان المبارک کا مہینہ شاید اسی کام کے لیے ہے جس میں عورت اور مرد مخلوط طور پر ڈانس بھی کریں اور مختصر لباس پہن کر جسم کی نمائش کی جائے۔ پاکستان 27 رمضان المبارک کو معرض وجود میں آیا، جس کا مطلب یہ نہیں تھا جو آج کل ٹی وی چینل رمضان المبارک میں کرتے ہیں۔ مضان المبارک میں خوش الہانی، تلاوت قرآن کریم اور نعت شریف کے مقابلے کروائے جاسکتے ہیں۔ خواتین اور مردوں کو الگ الگ بٹھا کر سوالات بھی کیے جاسکتے ہیں اور یہ کام افطار سے سحر تک تراویح کے بعد کیا جائے تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں، یہ سب نفلی عبادت کا وقت ہے جبکہ فرائض کو ضائع کردینا، درگزر کردینا اسلام کی تعلیمات نہیں ہیں۔ بعض چینلوں کی جانب سے شادی ہالوں کو بک کرکے ایسے ڈرامے رچائے جاتے اور ایک دوسرے سے مقابلے کی دوڑ میں ان حدوں کو چھوگئے جو شاید ان کے گھر والے بھی دیکھنا پسند نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ مادر پدر آزادی دنیا میں کہیں نہیں دی جاتی، ٹی وی چینل چونکہ لوگوں کے گھروں میں گھس جاتا ہے، لہٰذا لوگوں کے گھروں میں جاتے ہوئے شائستہ، باحیا لباس پہننا بھی ضروری ہے۔