رمضان میں کورونا پھیلائو کم کرنے کے لئے احتیاطی تدابیر کار آمد ثابت ہوسکتی ہیں

462

کراچی (رپورٹ: منیر عقیل انصاری) رمضان المبارک میں کورونا کے پھیلاؤ کو کم کرنے میں احتیاطی تدابیر ہی کارآمد ثابت ہوسکتی ہیں‘ہم پر بحیثیت مسلمان 5 وقت کی نماز فرض ہے‘ اگر وضو اچھی طرح کر لیں تو وبا سے بچا جا سکتا ہے‘ ملک کی 70 فیصد آبادی کو ویکسی نیشن کی فوری ضرورت ہے‘ ایک یا2 برس میں لوگوں میںکورونا کے خلاف قوت مدافعت پیدا ہو جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن سندھ کے چیئرمین و کنسلٹنٹ فزیشن ڈاکٹر محمد عمر سلطان، ڈاکٹر ضیا الدین اسپتال کی جنرل فزیشن ڈاکٹر فصیحہ سہیل اور چنیوٹ مدر اینڈ چائلڈ اسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر فراز عالم نے جسارت کی جانب سے پوچھے گئے اس سوال کے جواب میں کیا کہ ’’پاکستان میں کورونا کے پھیلائو کو کس طرح روکا جا سکتا ہے ؟ محمد عمر سلطان نے کہا کہ پاکستان میں کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے احتیاطی تدابیر پر عمل ناگزیر ہے‘ عوام ماسک پہنیں‘ سماجی فاصلہ رکھیں‘ بار بار ہاتھ دھوئیں‘ ویسے بھی مسلمانوں پر24 گھنٹے میں 5 وقت کی نماز فرض کی گئی ہے‘ اگر ہم وضو اچھی طرح کر لیں تو کورونا سے بچا جاسکتا ہے‘ شاپنگ مال، شادی ہالز، ریسٹورینٹس اور اس طرح کے دیگر مقامات پر احتیاط کی جائے‘ متاثرہ فرد سے قریب ہونے کی صورت میں خدشہ رہے گا کہ آپ کورونا سمیت دیگر امراض سے متاثر ہوسکتے ہیں‘ آنکھ، ناک اور منہ چھونے سے گریز کریں۔ انہوں نے کہا کہ وبا کے پھیلائو کو کم کرنے میں ویکسین اہم کردار اداکر سکتی ہے‘ملک کی 70 فیصد آبادی کو کورونا ویکسی نیشن کی ضرورت ہے تا کہ لوگوں میں وائرس کے خلاف قوتِ مدافعت پیدا ہو سکے۔ ڈاکٹر فصیحہ سہیل نے کہا کہ کورونا کیسز میں اضافے کے باوجود عوام اپنا طرز عمل بدلنے کو تیار نہیں ہیں‘ بچت بازاروں میں تل دھرنے کی جگہ نہیں‘ نہ سماجی فاصلہ ہے‘ نہ کوئی ماسک پہن رہا ہے جس کی وجہ سے کورونا وبا ایک بار پھر تیزی سے پھیل رہی ہے‘ عوام کی طرف سے کسی قسم کی احتیاط نہیں کیا جا رہی ہے‘ ہر جگہ ایس او پیز کی د ھجیاں اُڑائی جا رہی ہیں‘ جس کی وجہ سے لوگ اور زیادہ متاثر جبکہ ہلاکتیں بھی بڑھی ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ بڑی تعداد میں لوگوں کے متاثر ہونے کی وجہ سے ایک یا 2برس میں لوگوں میں اس کے خلاف قوت مدافعت پیدا ہو جائے گی۔ ڈاکٹر فراز عالم نے کہا کہ ایس او پیز پر عمل کرنے کی وجہ سے کورونا کی پہلی لہرکو قابو کرلیا گیا تھا اور اب بھی کیا جا سکتا ہے‘ رمضان المبارک میں کورونا کے پھیلاؤ کو کم کرنے میں احتیا طی تدابیر ہی کارآمد ثابت ہوسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے لوگ ماسک کا استعمال 7 فیصد بھی نہیں کر رہے ہیں ‘ کورونا کے پھیلاؤ نے ہیلتھ سسٹم پر بہت دبائو ڈالا ہے۔