تحریک لبیک کے سربراہ سعد رضوی گرفتار،ملک گیر احتجاج ٹریفک جام ،عوام پریشان

318
کراچی: تحریک لبیک پاکستان کے کارکنان کی جانب سے سعد رضوی کی گرفتاری کیخلاف شاہراہ فیصل پر احتجاج کیاجارہا ہے

لاہور/ کراچی (نمائندہ جسارت/ اسٹاف رپورٹر/ مانیٹرنگ ڈیسک/ خبر ایجنسیاں) مرکزی امیر تحریک لبیک پاکستان حافظ محمد سعد حسین رضوی کو لاہور سے گرفتار کرلیا گیا ۔ گرفتاری کی تصدیق وفاقی وزیر برائے داخلہ شیخ رشید احمد نے بھی کردی ہے۔ وفاقی وزیر کاکہنا تھا کہ سعد رضوی ایک مقدمے میں مطلوب تھے اور وہ لاہور میں ایک نماز جنازہ میں شرکت کے بعد واپس جارہے تھے کہ انہیں پولیس نے گرفتار کرلیا ہے ۔ دریں اثنا تحریک لبیک کے رہنما عنایت الحق کا کہنا ہے کہ حافظ محمد سعد حسین رضوی کو ایلیٹ فور س کے دستوں نے گرفتار کیا ہے‘ ان کو وحدت روڈ پر جاتے ہوئے اسکیم موڑ چوک سے گرفتار کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ علامہ سعد رضوی کو16 اپریل کا احتجاج روکنے کے لیے حراست میں لیا گیا ہے کیونکہ حکومت کے ساتھ ان کے مذاکرات ناکام ہوگئے تھے اور فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے سے متعلق تحریک لبیک نے اپنے موقف سے پیچھے ہٹنے سے انکار کردیا تھا ۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ سعد رضوی کی گرفتاری پر ملک بھر میں تحریک لبیک کے کارکنوں میں شدید تشویش اور غصہ پایا جاتا ہے اور انہوں نے گرفتاری کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کی کال بھی دے دی ہے ۔ سربراہ تحریک لبیک کی گرفتاری کے خلاف لاہور میں ملتان روڈ پر چوہنگ سمیت دیگر مقامات پر احتجاج کے باعث ٹریفک بلاک ہوگیا جبکہ چوک یتیم خانہ میں مظاہرین کو منتشرکرنے کے لیے پولیس نے شیلنگ کی۔ ملتان میں بہاولپور بائی پاس چوک پر احتجاج کے باعث ٹریفک جام ہوگیا جس کے باعث عوام کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔مختلف شہروں میں ٹریفک جام میں ایمبولنسزبھی پھنس گئیں۔ دوسری جانب کراچی میں احتجاج سے اورنگی ٹاؤن نمبر4 اور بلدیہ نمبر4 ، حب ریور روڈ ، لیاقت آباد ، کورنگی میں بھی ٹریفک کی روانی متاثر ہے۔ آئی آئی چندریگر روڈ، ایم اے جناح روڈ سمیت ملحقہ سڑکوں پر شدید ٹریفک جام ہے‘ ٹاور سے گورنر ہاؤس تک گاڑیوں کی طویل قطار لگ گئی ہے۔ تحریک لبیک کراچی ڈویژن کے امیر علامہ رضی حسینی نے گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی اوچھے ہتھکنڈے ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے اور لانگ مارچ ضرور ہو گا۔ انہوں نے حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت ہزیمت اور عوامی غم و غصے کا سامنا نہیں کرنا چاہتی تو 20 اپریل سے پہلے معاہدہ فیض آباد پر فی الفور عمل درآمد یقینی بنائے کیوں کہ فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے اور فرانس سے تمام تر تجارتی تعلقات ختم کرنے میں ہی حکومت کی عافیت ہے ۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھارہ کہو میں احتجاج کیا گیا جس کے باعث اٹھال چوک بند کردیا گیا ہے۔اسلام آباد اور راولپنڈی کے داخلی راستے بھی بلاک ہوگئے ہیںجبکہ آزاد کشمیر اور مری جانے والے راستوں پر بھی ٹریفک جام ہوگیا۔ راولپنڈی میں لیاقت باغ چوک پر بھی احتجاج کیا جبکہ لیاقت باغ چوک پر مشتعل افراد نے ہنگامہ آرائی اور پتھراؤ بھی کیا۔