کاٹن یارن کے بحران پر فوری قابو پایا جائے،جاوید بلوانی

137

کراچی(اسٹاف رپورٹر)ملک میں کپاس، کاٹن یارن اور گیس کی قلت کے باوجودکاٹن یارن کی ایکسپورٹ مقد ار کے حوالے سے ماہ فروری 2021میں 35.86فیصد بڑھی جس کی مقدار 44,419میٹرک ٹن تھی جبکہ ماہ جنوری 2021 میں یہ مقدار 32,694میٹرک ٹن تھی۔ کاٹن یارن ایک کم ویلیو ایڈیشن والی پراڈکٹ ہے جس کی ایکسپورٹ کا مطلب دوسری معنوں میں ملک کی مقامی کپاس اور گیس کو ایکسپورٹ کرنا ہے جس کی ملک میں قلت اور اشد ضرورت ہے۔کاٹن یارن ویلیو ایڈیڈ ٹیکسٹائل مصنوعات کی تیاری میں خام مال کی حیثیت اور درجہ رکھتا ہے جس سے زیادہ ویلیو ایڈیشن والی ٹیکسٹائل مصنوعات جیسے گارمنٹس تیار کرکے ایکسپورٹ کرتے ہوئے زیادہ زرمبادلہ کمایا جا سکتا ہے اور زیادہ ملازمت کے مواقع پیدا ہو سکتے ہیں۔ستم ظریفی ہے کہ ماہ جنوری 2021کے مقابلے میں ماہ فروری 2021میں ملک میں کاٹن یارن دستیاب نہ ہونے کے باعث ویلیو ایڈیڈ مصنوعات نٹ ویئرکی ایکسپورٹ میں 26.14 فیصد ، بیڈ ویئر میں 7.35 فیصد، ٹاول میں 11.36 فیصد اور ریڈی میڈ گارمنٹس کی ایکسپورٹ میں 0.42فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ یہ اعداد و شمار پاکستان بیورو آف اسٹیٹسٹکس نے جاری کیے ہیں۔ ویلیوایڈیڈٹیکسٹائل ایکسپورٹ میں تنزلی کو روکنے کے لیے کاٹن یارن جو ویلیو ایڈیڈ ٹیکسٹائل کے لیے خام مال کا درجہ رکھتا ہے میں کمی کے بحران پر فوری قابو پانا ضروری ہے۔