حکمرانوںاور اپوزیشن نے نوٹوں کی بوریوں کے منہ کھول دیے‘ راشد نسیم

108

کراچی/بدین(اسٹاف رپورٹ/نمائندہ جسارت) مرکزی نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان راشد نسیم نے کہا ہے کہ ضلع بدین جس کو پرامن شہر سمجھا جاتا تھا اب بدین ضلع کو بدامنی کا شکار بناکر شہر کے امیج کو خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ایک ماہ کے اندر چار افراد کا قتل سندھ حکومت کے لیے لمحہ فکریہ ہے چوری ڈکیتی کے واقعات میں میں روز بروز اضافہ سندھ حکومت اور ضلع بدین کی نااہلی کا واضح ثبوت ہے بدین پولیس ملزمان کو گرفتار کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدین میں ’’سیرت النبیؐ کا مکی دور‘‘ کے عنوان پر اسٹڈی سرکل سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے مزید کہا کہ سندھ سمیت ضلع بدین میں اسٹیٹ کرایم چوری ڈکیتی سنگین اضافہ ہوتا جارہا ہے جو حکومت شہریوں کی تحفظ اور امن وامان کی صورت حال کو کنٹرول نہیں کرسکتی وہ عوام کی کیا خدمت کرے گی،بدین میں دن دیہاڑے یونیورسٹی کے پروفیسر سے چھینا مبایل فون دو دن گزرتے کے باوجود پولیس چوروں کا سراغِ نہیں لگاسکی ہے جس سے بدین کے شہری شدید تشویش اور عدم تحفظ کا شکار ہوچکے ہیں، بدین سمیت سندھ منشیات کا کاروبار عروج پر پہنچ چکا ہے کمسن اور نوجوانوں کو منشیات کا عادی بناکر نوجوانوں کے نسل کو تباہی کے دہانے پر کھڑا کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں شرعی قوانین اور حقیقی معنوں میں مدینے کی ریاست کیلیے جدوجہد جاری رکھنی چاہئے، موجودہ حکمران اپنے مفادات کیلیے ’’مدینے کی ریاست‘‘ کا نام لیکر عوام کو بیوقوف بنارہے ہیں ، ایک طرف عوام مہنگائی، بیروزگاری، بدامنی اور زیادتی کے واقعات کی وجہ سے شدید عدم تحفظ کا شکار ہیں تو دوسری جانب حکمرانوں اور اپوزیشن نے سینیٹ میں اپنی برتری کیلیے نوٹوں کی بوریوں کے منہ کھول دیے ہیں جو ان کی عوامی مسائل سے لاتعلقی اور مفادپرست سیاست کی عکاسی کرتا ہے۔اس موقع پر جماعت اسلامی ضلع بدین کے نائب مولانا غلام رسول احمدانی ودیگر رہنما بھی موجود تھے۔