دنیا بھر میں مادری زبانوں سے آگاہی کا عالمی دن منایاگیا

159

اسلام آباد/ لاہور (صباح نیوز) پاکستان سمیت دنیا بھر میں زبانوں کی پہچان اور ان کی اہمیت سے آگاہی کے لیے مادری زبانوں کا عالمی دن منایا گیا۔ نومبر 1999ء کو یونیسکو کی انسانی ثقافتی میراث کے تحفظ کی جنرل کانفرنس کے اعلامیے میں 21 فروری کو مادری زبانوں کا عالمی دن منانے کا اعلان کیا گیا تھا۔ 2000ء سے اِس روز دنیا بھر میں تقریبات کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں تقریباً 7000 زبانیں بولی جاتی ہیں ۔ یونیسکو کے مطابق 1950ء سے لے کر اب تک 230 مادری زبانیں ناپید ہو چکی ہیں‘350 ملین افراد کی مادری زبان انگریزی ہے جب کہ باقی لوگ ثانوی زبان کی حیثیت سے انگریزی بولتے ہیں۔ زبانوں پر تحقیق کرنے والے امریکی ادارے کے مطابق ملکوں کے حوا لے سے انگریزی سب سے زیادہ یعنی112 ممالک میں بولی جاتی ہے، اس کے بعد 60 ممالک میں فرنچ، 57 میں عربی،44 میں ہسپانوی اور جرمن بھی 44 ممالک میں بولی جاتی ہے جب کہ اُردو 23 اور ہندی 20 ممالک میں بولی جاتی ہے۔ پاکستانی ماہرین لسانیات کے مطابق ملک میں مختلف لہجوں کے فرق سے74 زبانیں بولی جاتی ہیں۔ مادری زبانوں کو لاحق خطرات کے حوالے سے پاکستان دنیا میں28 ویں نمبر پر ہے جب کہ سب سے زیادہ 196 زبانوں کو بھارت میں خطرات لاحق ہیں‘ امریکا کی 191، برازیل کی 190، انڈونیشیا کی 147اور چین کی 144 زبانوں کی بقا کو خطرہ ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا ہے کہ مادری زبان کا تحفظ ہم سب کی سماجی ذمے داری ہے‘ زبان قوم کو شناخت اور پہچان دیتی ہے ۔ مادری زبان کے عالمی دن کے موقع پر پیغام میں انہوں نے کہا ہے کہ زبان نہ صرف جذبات کے اظہار و خیال کا ذریعہ ہے بلکہ اقوام کی شناخت بھی زبان سے ہی ہوتی ہے۔