کرپٹ جماعتوں سے مذاکرات نہیں ہونگے، وزیراعظم

353

اسلام آباد(خبر ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کرپٹ جماعتوں سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے، نیب پر میرا کوئی زور نہیں، نیب میری مانتا تو میرے جاننے والوں کو گرفتار نہ کرتا، نیب کے کام میں کسی کو مداخلت نہیں کرنے دیں گے۔ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔کابینہ ارکان نے مچھ واقعے کے شہداء اسامہ ستی اور پاک فوج کے شہداء کیلیے دعائے مغفرت کی۔ اجلاس میں اپوزیشن سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ یہ نیب کو ختم کرنا چاہتے ہیں نیب پر میرا بھی زور نہیں ہے، اگر نیب میری مانتا تو میرے جاننے والوں کو کیوں گرفتار کرتا، نیب کوآزادی سے کام کرنے دیں گے ، نیب کے کام میں کسی کو مداخلت کرنے یا دباؤ ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔کسی کرپٹ جماعت سے مذاکرات ہوں گے اور نہ ہی ان کو کوئی ریلیف ملے گا۔ اجلاس میں بعض وزراء نے ہزارہ کمیونٹی سے اظہار یکجہتی کوئٹہ جانے کا مشورہ دیا ، کوئٹہ ضرور جاؤں گا، جلد شیڈول ترتیب دیں گے، حالات کنٹرول میں ہیں ، شہریوں کے تحفظ کیلیے اقدامات اٹھائیں گے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ چاہتے ہیں معیشت میں بہتری کا براہ راست فائدہ عوام تک پہنچے۔وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ نے مہنگائی سے متعلق بریفنگ دی اور مہنگائی میں کمی سے متعلق اقدامات سے آگاہ کیا۔۔ بابر اعوان نے اسامہ ستی کے والدین کا مؤقف کابینہ میں پیش کیا۔ کابینہ نے مچھ حملے اور اسامہ ستی قتل پر افسوس کا اظہار کیا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ایسے بے رحم لوگ پولیس میں نہیں ہونے چاہییں، حکومت مچھ حملے کے متاثرین کو انصاف دلانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لارہی ہے۔علاوہ ازیںوزیراعظم عمران خان سے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے ملاقات کی جس میں ملکی سیاسی صورتحال پر گفتگو کی گئی اور الیکشن کمیشن کے سامنے پی ڈی ایم کے احتجاج کے معاملے پر بھی مشاورت کی گئی۔وزیراعظم نے پی ڈی ایم کو الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ کسی کو شوق ہے تو وہ اپنا شوق پورا کرلے، احتجاج میں کسی قسم کی کوئی رکاوٹ نہ ڈالی جائے، تاہم کسی کو قانون کو ہاتھ میں لینے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گا۔دریں اثنائوزیرِ اعظم عمران خان سے وفاقی وزیرِ قانون فروغ نسیم اور مشیرِ داخلہ و احتساب شہزاد اکبر نے ملاقات کی،ملاقات میں اہم قانونی و آئینی امور، مسائل کے حل اور مستقبل کے لائحہ عمل پر گفتگو،کورٹس میں کیسز کو جلد منتقی انجام تک پہنچانے کو یقینی بنانے پر حکمتِ عملی سے وزیرِ اعظم کو تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔