پی ڈی ایم میں کوئی دراڑ نہیں، ہمارے استعفے حکومت کیلئے ایٹم بم ثابت ہوں گے، بلاول بھٹو

320

اسلام آباد: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 31 دسمبر تک سارے اراکین اپنے استعفے جمع کرا دیں گے، ہمارے استعفے حکومت کیلئے ایٹم بم ثابت ہوں گے، عوام مہنگائی کی سونامی میں ڈوب رہے ہیں وزیراعظم صرف فیس بک اور ٹویٹر پر ہی خوش رہتے ہیں

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول زرداری نے لاہور کوٹ لکھپت جیل میں صدر مسلم لیگ نون میاں شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف کی والدہ کی وفات پر تعزیت کیلئے آیا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے نالائق ، نا اہل اور ناجائز حکومت میں حوصلہ نہیں ہے کہ وہ سچ سن سکیں اور نہ ہی نظام چلا سکتے ہیں، نہ ملک چلا سکتے ہیں، کون سے جمہوری ملک میں ایسا ہوتا ہے کہ موجودہ اور سابقہ حزب اختلاف کو جیل میں رکھا گیا ہو، ان پر نہ کوئی عدالت کا فیصلہ ہے، صرف حکومتی ضد اور انا پر جیل میں رکھا گیا ہے۔

بلاول زرداری نے کہا کہ انہی وجوہات کی بناء پر ملک میں مہنگائی کے سونامی اور عوامی مسائل پر ایوان پر بات نہیں ہو رہی ہے اور ان کے حل نہیں نکلتے ہیں، جمہوریت میں حل اپوزیشن اور حکومت کے درمیان باتوں سے نکلتا ہے، جس پر لڑائی بھی ہوتی ہے لیکن حل نکالا جاتا ہے اور وہ ضرور نکلتا ہے جو جمہوریت اور عوام کے لئے فائدہ مند ہو، جس میں اتفاق رائے ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پہلے دن سے کہا کہ وہ تحریک انصاف کا وزیراعظم ہے، تحریک انصاف کا لیڈر ہے، فیس بک اور ٹویٹر پر وزیراعظم بننے پر خوش ہیں، لیکن جو کام کرنا ہے اور پاکستان کی مشکلات کو حل کرنا ہے اس پر کچھ نہیں کرتے ہیں یہ پاکستان کی عوام کے ساتھ نا انصافی ہے۔  انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کا مقصد ملک میں حقیقی جمہوریت کو بحال کرنا ہے، ایسی جمہوریت کو لائیں جو عوام کے نمائندوں کی ہو اور عوامی خدمت کرے، قائد حزب اختلاف نے پہلے دن ہی کہا تھا کہ میثاق جمہوریت پر کام کریں اور اپوزیشن نے جب بھی یہ بات کی ہے تو حکومت نے انکار کیا ہے، حکومت اپنے مخالفین کو صرف جیل میں رکھنا چاہتی ہے، میڈیا پر تنقید کرنے والوں کو جیل میں ڈالا جائے، جلسہ کرنے والے کو جیل میں بند کیا جاتا ہے، اسے نہ تو پاکستان چل سکتا ہے اور نہ ہی ایسے دنیا کا کوئی ترقی یافتہ ملک چلتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتیں ایک پیج پر ہیں، ہماری ایک ہی منزل ہے اور ایک ہی ٹارگٹ ہے کہ پاکستان میں جمہوریت کو بحال کیا جائے۔ صحافی کے سوال کے جواب میں کہا کہ استعفے ہمارے ایٹم بم ہیں، جو 31 دسمبر تک قائدین کے پاس جمع ہورہے ہیں اور ہم اپنے استعفوں کے اس ایٹم بم کو اپنی حکمت عملی کے مطابق استعمال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ڈائیلاگ ، کٹھ پتلی وزیراعظم، کٹھ پتلی سپیکر اور کٹھ پتلی وزیروں سے کیسے ہو سکتے ہیں، ہم جو بھی راہ نکالیں گے وہ جمہوری طریقے پر ہو گی، لیکن موجودہ حالات کوئی نیشنل ڈائیلاگ نہیں ہو سکتی، 31 جنوری تک ان کیلئے ڈیڈ لائن ہے، آج بھی پیغام ہے کہ وزیراعظم استعفی دیں گھرجائیں کیونکہ ملک کو ہم مسائل سے نکالنا ہے جس کیلئے وزیراعظم ایسے ناجائز کرسی سے مستعفی ہوجائے۔