تحقیق: بچے زبان کیوں نکالتے ہیں؟

504

ہم بیشتر بچوں اور کچھ بڑوں کو منہ سے زبان نکالتے ہوئے دیکھتے ہیں اور وہ یہ عمل باربار دوہراتے ہیں جیسے ان کو پتہ ہو نا ہو کے وہ ایسا کر رہے ہیں،  کیا اس کی کوئی سائنسی وجوہات ہو سکتی ہیں؟

بچوں میں مسلسل زبان نکالنے کی عادت ہوتی ہے اور والدین اس کو معمول کی بات سمجھتے رہے اور ویسے بھی ننھے بچے دلچسپ حرکتیں کرتے ہیں تو ان کے والدین دیکھ کر خوشی سے پھولے نہیں سماتے۔

ماہرین اور ویب سائٹ پر شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق بچوں کی منہ سے بار بار زبان نکالنے کی وجوہات مختلف ہوتی ہیں جن میں سے اہم جوہات یہ  ہوسکتی ہیں ۔:۔

بھوک : بعض اوقات رونے کے ذریعے بچے اپنی بھوک کے بارے میں نہیں بتا سکتے وہ اس کے لیے زبان باہر نکالتے ہیں تاکہ ان کی بھوک کا علم ہوسکے جو بعد میں عادت بن سکتی ہے۔

زبان کا سائز: کچھ بچوں کی زبان کا سائز دیگر بچوں سے مختلف ہوتا ہے۔ جس کی وجہ سے وہ زبان باہر نکالتے ہیں۔ ایسا جینیاتی وجوہات یا پھر خون کی رگوں میں خلل کی وجہ سے ہوتا ہے۔

منہ کا سائز: بعض اوقات کچھ جینیاتی مسائل کی وجہ سے  بچوں کے منہ کا سائز چھوٹا رہ جاتا ہے، اس کی وجہ سے بچہ بار بار زبان باہر نکالتا ہے۔

دانتوں کا اگنا: بچے کی عمر کے چھٹے ماہ سے پندرہویں ماہ تک دانت اگتے ہیں، یہ تکلیف دہ مرحلہ ہوتا ہے بچے اس وجہ سے بھی زبان نکالتے ہیں۔

منہ کے ذریعے سانس لینا: بچے جب منہ کے ذریعے سانس لیتے ہیں تو اس وجہ سے بھی  زبان باہر نکالتے ہیں۔

گیس: ہاضمہ خراب ہونے کے باعث بعض اوقات بچوں کے پیٹ میں  گیس جمع ہو جاتی ہے اس تکلیف کے احساس کی وجہ  سے بچے منہ کھولتے اور زبان نکالتے ہیں۔

پٹھوں کی کمزوری: بعض اوقات پٹھوں کی کمزوری کی وجہ سے بچے منہ سے زبان نکالتے ہیں، اسی طرح زبان  کی رگوں کی کمزوری بھی ہو سکتی ہے۔