کراچی کے483ارب کے 13منصوبوں پر کام شروع نہیں ہوسکا

236

کراچی (رپورٹ : محمد انور) کراچی کی ترقی کے لیے کوشاں رہنے کا دعویٰ کرنے والی پاکستان پیپلز پارٹی کی سندھ گورنمنٹ نے رواں مالی سال کے 4 ماہ گزر جانے کے باوجود 483 ارب روپے کے 13 منصوبوں پر رقوم مختص کرنے کے باوجود کوئی پیش نہیں کرسکی۔ جبکہ ان منصوبوں میں شامل کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے کے فور، موجودہ پانی کی سپلائی کے منصوبے کی توسیع کے کام کے پروجیکٹ آگمنٹیشن ،5 کمبائنڈ ایفولینٹ ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تنصیب کا منصوبہ اور گریٹر کراچی سیوریج پروجیکٹ جن پر گزشتہ مالی سال سے کام بند یا سست رفتار ہے کوئی مزید پیش رفت نہیں ہوسکی جبکہ ڈیفنس ہاؤسنگ سوسائٹی کے لیے 30 ملین گیلن یومیہ پانی کی فراہمی کا منصوبہ، کراچی واٹر اینڈ سیوریج امپرومنٹ سروسز کے تحت ٹی پی فور سیوریج پمپنگ اسٹیشن کا منصوبہ اسی کے تحت امپرومنٹ پروجیکٹ فیز ون اور ٹریٹیر ون اور فور کے کاموں کے ساتھ کراچی انفرا اسٹرکچر و امپرومنٹ پروجیکٹ پر بھی کسی قسم کی پیش رفت نہیں ہوسکی۔ حالانکہ مالی سال 20 20 ء اور 2021 ء کے بجٹ میں مجموعی طور پر 483 ارب روپے مختص بھی کیے جاچکے ہیں۔ ان میں سے 5 پروجیکٹ کا پی سی ون بھی منظور نہیں کرایا جاسکا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کو کراچی کی ترقی سے کوئی دلچسپی ہی نہیں ہے جس کے باعث ان منصوبوں کی تکمیل کے لیے کسی قسم کی توجہ نہیں دی جاتی جبکہ عدم توجہ کے باعث ان منصوبوں کی کل لاگت میں بھی مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔