مرکزی ریفرنڈم کیمپ کی جھلکیاں

177

کراچی(اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی کے تحت ’’حقوق کراچی تحریک‘‘ کے سلسلے میں16سے 21اکتوبرتک ہونے والے
’’عوامی ریفرنڈم‘‘میں عوام کا زبردست جوش وخروش دیکھنے میں آیا،ریفرنڈم میں مختلف طبقہ فکر سے وابستہ مرد و خواتین نے بڑی تعداد میں ووٹ کاسٹ کیے اور اپنی رائے کا اظہار کیا۔ریفرنڈم کمیشن کے کمشنر ناظم ایف حاجی نے بوتھ نمبر 532 کے پہلے نتیجے کا اعلان کیا،1886 ووٹ کاسٹ کیے گئے جس میں100 فیصد رائے دہندگان نے ہاں میں اپنی رائے کا اظہار کیاتھا۔چیئرمین ریفرنڈم کمیشن سابق اٹارنی جنرل جسٹس ریٹائرڈ انور منصور خان نے دوسرے نتیجے کا اعلان کیا1673 ووٹ کاسٹ کیے گئے جس میں100 فیصد رائے دہندگان نے ہاں میں اپنی رائے کا اظہار کیاتھا ۔ ریفرنڈم میں وکلا، صحافیوں،شعراء و ادیبوں،تاجروں،صنعتکاروں،علماء کرام،اساتذہ،ڈاکٹرز،انجینئرز،طلبہ و طالبات، محنت کشوں و مزدوروں اور اقلیتی برادری سمیت مختلف طبقات اور شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ لاکھوں افراد نے حصہ لیا اور اپنی رائے کا اظہار کیا۔ تمام اضلاع سے بیلٹ بکس ادارہ نور حق میں قائم مرکزی ریفرنڈم کیمپ پہنچائے گئے۔ مرکزی کیمپ پر حتمی نتائج مرتب کرنے کے لیے گنتی کا عمل جاری ہے، ریفرنڈم کمیشن کے چیئرمین سابق اٹارنی جنرل جسٹس (ر)انور منصور خان و دیگر عہدیداران و ارکان اس کی نگرانی کررہے ہیں۔کیمپ پر زبردست گہماگہمی اور جوش وخروش دیکھنے میں آیا۔ شہر کے مختلف مقامات پر مرد و خواتین کے لیے 600ریفرنڈم بوتھ قائم کیے گئے جہاں شہریوں نے اپنی رائے کا اظہار کیا۔شہریوں نے کراچی کے حقوق کے لیے جماعت اسلامی کے ریفرنڈم کو سراہا اور اسے عوامی احساسات و جذبات کا ترجمان قراردیا۔جماعت اسلامی حلقہ خواتین نے بھی ریفرنڈم میں بھرپور حصہ لیا،خواتین نے اسکول، کالجز، بازاروں سمیت متعدد مقامات پر خواتین سے رائے لی اور ووٹ کاسٹ کرایا۔ کراچی ریفرنڈم کے آخری روز ادارہ نور حق میں قائم مرکزی ریفرنڈم کیمپ میں مختلف وفود، اہم شخصیات اور پرنٹ و الیکٹرونک میڈیا سے وابستہ افراد نے حافظ نعیم الرحمن سے ملاقات کی اور کراچی ریفرنڈم میں اپنا ووٹ بھی کاسٹ کیا۔کیمپ میں ایک مرکزی اسٹیج بنایا گیا تھا جو ریفرنڈم کمیشن کے چیئرمین، کمشنر اور سیکرٹری سمیت دیگر ممبران کے لیے مختص کیا گیا تھا۔