سعودی عرب نے نہ پیسے مانگے نہ پیٹرول بند کیا ہے، وزیر خارجہ

591

اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ سعودی عرب نے نہ پاکستان سے پیسے واپس مانگے ہیں  اورنہ ہی پٹرول بند کیاہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہاکہ اس حوالے سے محض قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں،ہمارے سعودی عرب سےتعلقات پہلے جیسے ہی ہیں،سعودی عرب نے پاکستان سے پیسے واپس مانگے نہ ہی پٹرول بند کیا، سعودی عرب کا مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے مؤقف بھی نہیں بدلا۔

انہوں نے کہاکہ اسرائیل سے متعلق پاکستان اور سعودی عرب کا موقف ایک ہے،اسرائیل سے متعلق پاکستان کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، اسرائیل کوتسلیم کرنے کے حوالے سے کسی دباؤ میں نہیں۔

بھارت کی 6 اپوزیشن جماعتوں نےبھی مقبوضہ کشمیر پربی جے پی کے موقف کو مسترد کردیا ہے

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں مقبوضہ کشمیرکے لیے آوازاٹھائی، وزیراعظم نے ہرجگہ مقبوضہ کشمیرپراپنا موقف پیش کیا۔ مقبوضہ کشمیرکودیکھنے کے اندازمیں عالمی تبدیلی ہورہی ہے، مقبوضہ کمشیر میں حق خود ارادیت کی جدوجہد نے نئی کروٹ لی ہے، آج بھارت کے اندر سے بی جے پی سرکار کے مؤقف کی نفی کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی 6 سیاسی جماعتیں کہہ رہی ہیں کہ بھارتی اقدامات سے مقبوضہ کشمیر کا نئی دلی کے ساتھ رشتہ ختم ہو چکا ہے، 6 سیاسی جماعتوں کے منشور پر عمرعبداللہ سمیت بھارت نواز کشمیری رہنماؤں کے دستخط بھی ہیں۔

وزیر خارجہ نے کاہ کہ مقبوضہ کشمیرکی معیشت برباد کی گئی، جہاں ہر 8 افراد پر ایک فوجی بندوق لے کر کھڑا ہے وہاں سرمایہ کاری میں کیا بہتری آ سکتی ہے،مقبوضہ کشمیرمیں آج بھی پابندیاں ہیں اورکشمیریوں کومسائل کا سامنا ہے۔

چین اور بھارت کی کشیدگی ختم نہیں ہوئی

وزیر خارجہ نے کہا کہ دورہ چین کے دوران مقبوضہ کشمیر کا ذکر بھی ہوا، چین کی حکومت نے مقبوضہ کشمیر پر واضح مؤقف اپنایا جس پر ان کا شکریہ ادا کیا، چین نے بھارت کے مقبوضہ کشمیر سے متعلق دعوؤں کو مسترد کیا۔

انہوں نے کہا کہ چین نے واضح موقف اختیار کیا کہ لداخ سے متعلق بھارتی دعویٰ قبول نہیں ہے، چین نے واضح طور پر کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مسئلے کو حل ہونا چاہیے،سنا ہے چین کے مؤقف سے بھارت میں کافی بے چینی بھی پائی جاتی ہے، چین اور بھارت میں کشیدگی ابھی ختم نہیں ہوئی۔

چینی صدر کا دورہ پاکستان انتہائی غیرمعمولی نوعیت کا ہوگا

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ چین کے صدر کے دورہ پاکستان کے حوالے سے بات چیت ہوئی ہے، صدر شی جن پنگ کا دورہ پاکستان انتہائی غیرمعمولی نوعیت کا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کا موقف واضح ہے کہ سی پیک ہمارا سوچا سمجھا پروجیکٹ ہے، سی پیک سے پورے خطے کو فائدہ ہوگا، بھارت جو کہتا ہے کہتا رہے ، سی پیک سے متعلق آگے بڑھتے جائیں گے۔

افغانستان میں ایک بگاڑ پیدا کرنے والا گروپ بھی موجود ہے

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بین الافغان مزاکرات کے حوالے سے چند مشکلات آئیں جن میں اب کافی بہتری آگئی ہے، ہم نے افغان طالبان کو دعوت دی ہے، طالبان نے بڑی تعداد میں قیدیوں کورہا کیا، کل افغان طالبان سے دفترخارجہ میں نشست ہوگی، افغانستان میں ایک بگاڑ پیدا کرنے والا گروپ بھی موجود ہے، جو نہیں چاہتا کہ افغانستان میں امن آئے۔

انہوں نے کہا کہ چین نے اس سارے عمل میں اہم کردارادا کیا ہے، چین کے بھی افغان طالبان سے خصوصی رابطے ہیں، ہم نے چین سے بھی خصوصی نمائندہ برائے افغانستان کو پاکستان بھجوانے کی درخواست کی ہے۔