مقبوضہ کشمیر میں عیدا لاضحی انتہائی مغموم انداز میں منائی گئی

324

سرینگر(اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں عیدالاضحی انتہائی مغموم اورمظلومانہ انداز میں منائی گئی ، طول وعرض میں سڑکیں ویران اور بڑی جامع مساجد اور درگاہیں بند تھیں۔ سرینگر شہر اوردیگر بڑے قصبہ جات عوام کے لیے بند کردیے گئے تھے اورسڑکوں ،بازاروں اور حساس
تنصیبات پربھاری تعداد میں قابض فورس کی تعیناتی کے علاوہ چوراہوں پر رکاوٹیں اور خاردارتاروں لگائی گئی تھیں۔ پولیس اہلکاروں نے لائوڈ اسپیکروں پر اعلانات کرتے ہوئے لوگوں سے کہا کہ وہ نماز عید کے لیے جمع نہ ہوں۔ان اقدامات کا مقصدلوگوں کو سزا دینا اور انہیں نماز عیدکی ادائیگی اور بھارت مخالف مظاہروں سے روکنا تھا۔لوگوں نے نمازعید گھروں میں ادا کرنے کو ترجیح دی۔ادھر کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ ماہ جولائی میں 24 کشمیریوں کو شہید کردیا۔علاوہ ازیں بھارت نے ہر کشمیری کی معلومات اکٹھی کرنے کافیصلہ کیا ہے ،بھارتی پولیس کو کشمیریوں کے اعدادوشمار اکھے کرنے کی ذمے داری سونپی جائے گی اور پولیس کشمیری خاندانوں کی معلومات اکٹھی اور اس کی تصدیق کے لیے پولیس اسٹیشنوں میں طلب کرے گی ۔کنٹرول لائن کے دوران اطراف اور دنیا بھر میں کشمیری 5 اگست کو یوم استحصال منائیں گے جسکا مقصد اس غیر قانونی ، غیر اخلاقی اور غیر آئینی اقدام کی مذمت کرنا ہے جو بھارت نے غیر قانونی پر قبضے میں لیے گئے جموں کشمیر کو اسکی خصوصی حیثیت سے محروم کرنے کے لیے2019میں اس روز اٹھایا ۔ بھارتی حکومت گزشتہ برس اگست میں ملکی آئین کی دفعہ 370کی منسوخی کے بعد سے جموںوکشمیر میں مسلمانوں کی آبادی کو کم کرنے کیلئے جبر و تشدد اور دھوکہ ہی کی پالیسی پر بدستور عمل پیرا ہے۔ حریت رہنما سیدعلی گیلانی نے جموںوکشمیر کے لوگوں کے نام اپنے ایک پیغام میں بدھ کو مکمل ہڑتال کرنیکی کال دی ہے۔