بھارت چین جنگ سے قبل شائع ہوئی خبر آج کے تناظر میں

662

 ہندوستان اور چین کے درمیان جاری کشیدگی کے حوالے سے تازہ خبر ہے کہ دونوں ممالک کنٹرول لائن سے پیچھے ہٹ رہے ہیں اور اپنی افواج کی تعداد بھی کم کر رہے ہیں لیکن ایسی ہی خبر بھارت چین جنگ سے پہلے ایک ہندوستانی اخبار ٹائمز آف انڈیا میں 15 جولائی 1962 کو شائع ہوئی تھی جس میں لکھا تھا کہ chinese troops withdraw from galwan post مطلب ‘ چینی فوج گلوان پوسٹ سے پیچھے ہٹ گئی۔ اس خبر کے ٹھیک 96 دن بعد 20 اکتوبر کو چین اور ہندوستان کے درمیان جنگ شروع ہوگئی تھی۔

فی الحال بھارتی فوج اس خبر کے حوالے سے کوئی بھی اطلاع شیئر کرنے سے انکار کر رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک اپنی افواج کو اسلئیے پیچھے ہٹارہے ہیں تاکہ پھر سے کوئی جھڑپ نہ ہو لیکن عوام کے ایک بڑے طبقے کا کہنا ہے کہ چینیوں پر اعتماد نہیں کیا جاسکتا اور اس کی وجہ 15 جولائی، 1962 کو اتوار کے ٹائمس آف انڈیا کی یہی خبر ہے جس کے ٹھیک 96 دن بعد چین نے بھارت پر حملہ کیا تھا اور اُس وقت بھی اُس کا مرکز گلوان ہی تھا۔

واضح رہے کہ سال 1962 میں گرمی کے موسم میں بھارتی فوج نے گلوان وادی کو اپنا اڈہ بنایا تھا اور اوپری علاقے میں گورکھاوں کو تعینات کیا گیا تھا۔ 15 جولائی 1962 کو اخبارات کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ چینی فوج گلوان پوسٹ سے 200 میٹر پیچھے چلی گئی لیکن ’واپسی’ کم وقت کے لئے تھی اور 300 چینی فوجیوں نے اُسی مہینے گورکھا ریجمنٹ کو گھیر لیا تھا۔

اکتوبر کی شروعات میں سردیوں میں درجہ حرارت صفر سے بھی کم پر پہنچ گیا تھا۔ اس وقت کے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو نے گورکھاوں کو ہٹانے اور میجر ایس ایس ہسبنیس کے کمانڈ میں 5 جاٹ الفا کمپنی کو بھیجنے کا فیصلہ کیا۔ Mi-4 ہیلی کاپٹروں نے 4 اکتوبر سے شارٹی (چھوٹی پروازیں) شروع کردیں اور آئندہ کچھ دنوں میں یہ عمل مکمل ہوگیا۔ 20 اکتوبر 1962 کو چینیوں نے گلوان پوسٹ میں آگ لگا دی اور 36 ہندوستانی فوجیوں کو مار ڈالا اور میجر ہسبنس کو پکڑ لیا جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان باقاعدہ جنگ شروع ہوگئی۔