گارڈز نے پاکستان اسٹاک پر حملہ ناکام بنا دیا ، 4 دہشت گرد ہلاک ۔5 سیکورٹی اہلکار شہید

485

 

کراچی (اسٹاف رپورٹر) نجی محافظوں نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گروں کا حملہ ناکام بنا دیا،مقابلے کے بعد4دہشت گردمارے گئے جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک سب انسپکٹر 4سیکورٹی گارڈاورایک شہری جاں بحق ہوگیا ۔گورنرسندھ عمران اسماعیل اوروزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے دہشت گردی کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کرلی۔ تفصیلات
کے مطابق پیرکی صبح 10بجے کے قریب4دہشت گرد سفید رنگ کی ایک کار میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے احاطے میں داخل ہوئے، گاڑی سے نکلتے ہی فائرنگ شروع کردی۔ اس موقع پر عمارت کی سیکورٹی پر تعینات گارڈز زنے انہیں بھرپور مزاحمت کی، جس پر دہشت گردوں نے فائرنگ کے ساتھ ساتھ دستی بم پھینکے تاہم سیکورٹی گارڈ کی فائرنگ سے 2دہشت گرد داخلی گیٹ پر ہی مارے گئے جبکہ بقیہ اسٹاک مارکیٹ عمارت میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگئے۔واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے اطراف پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ڈی آئی جی سائوتھ شرجیل کھرل کے مطابق عمارت میں داخل ہونے والے 2دہشت گردوں کو سرچ آپریشن کے دوران ہلاک کردیا گیا۔ہلاک ہونے والے حملہ آوروں کے بیگز سے دستی بم، پانی کی بوتلیں، کھانے پینے کی اشیاء اور جدید اسلحہ برآمد ہوا ۔ذرائع کے مطابق ان کے پاس بارودی مواد سے بھری جیکٹس بھی موجود تھیں۔پولیس ذرائع کے مطابق حملہ آوروں کی مجموعی تعداد 4 تھی۔ذرائع کے مطابق دہشت گرد سفیدرنگ کی کرولا کارنمبر BAP269 میں آئے اوراندر داخل ہونے سے قبل فائرنگ کی تاہم بہادر سیکورٹی گارڈز نے ان کا حملہ ناکام بنایا۔پولیس کے مطابق واقعے میں ایک پولیس سب انسپکٹر محمد شاہد اور 4 سیکورٹی گارڈز شہید ہوئے ہیں۔ فائرنگ کے تبادلے میں متعدد شہری بھی زخمی ہوئے ہیں۔ایس ایس پی مقدس حیدر کے مطابق سب انسپکٹر محمد شاہد، پولیس کانسٹیبل سعید اکرم اور سیکورٹی گارڈ افتخار فضل بھی شہید ہوئے ہیں اور دیگر کی شناخت کا عمل جاری ہے۔ پولیس سرجن ڈاکٹر قرار احمد عباسی نے بتایا کہ سول اسپتال میں مجموعی طور پر10لاشیں اور8 زخمی افراد کو لایا گیا۔زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ چاروں دہشت گردوں کی لاشیں بھی سول اسپتال میں ہی لائی گئیں۔ڈاکٹرزکے مطابق چاروں دہشت گردوں نے ٹی شرٹ ، جینز اور ٹرائوزر پہنے ہوئے تھے، دہشت گردوں کی جیبوں سے شناخت کی کوئی چیز نہیں نکلی ، حملہ آوروں کی عمریں 22سال سے 28 برس کے درمیان تھیں۔دوسری جانب پولیس ذرائع نے بتایاکہ2 سے3 مشتبہ افراد کو پولیس نے جائے وقوع سے گرفتار کیا ۔ دہشت گردوں کی گاڑی تحویل میں لے لی ہے، برآمد کیے گئے اسلحے میں دستی بم اور آٹو میٹک رائفلیں شامل ہیں۔ اسلحے کو فرانزک لیباریٹری بھجوادیا گیا ہے۔آئی جی سندھ مشتاق احمد مہر نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے قریب فائرنگ اور دستی بم حملے کے حوالے سے میڈیا رپورٹس پر ڈی آئی جی سائوتھ سے تمام تر ضروری پولیس اقدامات پر مشتمل رپورٹ فی الفور طلب کرلی۔ دوسری جانب کالعدم شدت پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی سے منسلک ٹوئٹر اکاؤنٹ کے ذریعے اس حملے کی ذمے داری قبول کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ مجید بریگیڈ کے ارکان نے اس کارروائی میں حصہ لیا۔