“دکانداروں پر جرمانے سے رشوت خوری کا راستہ ہموار ہوگا”

442

کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن  نے سندھ حکومت کی جانب سے ایس اوپیز پرعمل نہ کرنے کی صورت میں دکانداروں پر 10 لاکھ روپے جرمانہ عائد کرنے کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ دوکاندار اپنی دوکان میں توایس اوپیز پر عمل کرنے کا پابند ہے لیکن گاہکوں کو احتیاطی تدابیر پر عمل کرانا حکومت اور انتظامیہ کی ذمہ داری ہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ دوکان کے باہر موجود گاہکوں کی ذمہ داری بھی اگر دوکانداروں پر عائد کردی جائے گی تو حکومت کا کیاکام رہ جائے گا؟، حکومت کی جانب سے دکانداروں پر جرمانے عائد کرنے کے فیصلے کے نتیجے میں پولیس کے لیے رشوت خوری کا ایک نیا راستہ بن جائے گا۔ پہلے ہی گزشتہ 2ماہ سے لاک ڈاؤن کے باعث کاروبارمکمل بند ہے جس کے باعث کاروباری طبقہ شدید ذہنی ومالی اذیت کاشکار ہے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ طویل عرصے سے مارکیٹیں بند تھیں جبکہ عید بھی قریب ہے،عوام کی اکثریت وقت محدود اور دن کم رہ جانے کی وجہ سے بازاروں اور مارکیٹوں میں متعین وقت میں ہی خریداری کرنے پر مجبور ہیں اس لیے ضروری ہے کہ سندھ حکومت مارکیٹ کھولنے کے دنوں اور اوقات کار  میں اضافہ کرے۔

انہوں نے کہاکہ حکومت مارکیٹوں میں رش اور ایس اوپیز کوجواز بناکر دوکانداروں پر جرمانے عائد کرنے کیلئے تو مستعد ہے لیکن مارکیٹوں کےساتھ مصروف شاہراہوں پررش بڑھتا جارہا ہے،یہاں تک کہ جگہ جگہ ٹریفک جام ہورہا ہے لیکن حکومت اور ٹریفک پولیس کی جانب سے صورتحال کنٹرول کرنے کے لیے کوئی انتظامات دیکھنے میں نہیں آرہے ہیں۔

واضح رہے کہ امیر جماعت اسلامی کراچی نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ غیر ضروری بازاروں کا رُخ نہ کریں اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔