کورونا وائرس بھی بھارتی رویہ میں تبدیلی نہ لاسکا، وزیرخارجہ

696

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ہندوستان کو احساس نہیں دنیا کس کرب سے گزر رہی ہے، ہمیں امید تھی کہ کورونا وائرس کے بعد بھارت کے رویے میں تبدیلی آئے گی لیکن بد قسمتی ایسا نہیں ہوا

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم کورونا وائرس کی صورتحال کے حوالےسے لمحہ بہ لمحہ باخبر ہیں اور ہماری دعا ہے کورونا کے چیلنج سے جلد نکل آئیں،کورونا وائرس کا چیلنج لمبا ہے اور اس سے نمٹنے کیلئے امریکہ میں بھی بحث ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ لاک ڈاوَن کس نوعیت کا ہونا چاہیے،لاک ڈاوَن کے جہاں فوائد ہیں وہاں نقصانات بھی ہیں، پاکستان میں لاک ڈاؤن کی تجویز دینے والے معاشی نقصانات سے آگاہ نہیں تھے اس لیے مکمل لاک ڈاؤن کیا گیا، ہماری معیشت لمبے دورانیے کا لاک ڈاؤن برداشت نہیں کرسکتی، ہمیں صورتحال کے مطابق حکمت عملی بنانی ہوگی کیوں کہ ہمیں کورونا کے ساتھ غربت کیخلاف بھی لڑنا ہوگا،

انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت سمجھتی ہے کہ کورونا کا مسئلہ ایک سال بھی چل سکتا لیکن سوال ہے کہ کیا ہماری معیشت لمبے عرصے کا لاک ڈاؤن برداشت کر سکتی ہے،حکومت ایک بڑی تصویر کو سامنے رکھ کر فیصلے کر رہی ہے،ہم اب سمارٹ لاک ڈاؤن کی طرف جائیں گے تاکہ معیشت بھی چل سکے۔

انہوں نے کہا ہمارے لیے یہ بھی چیلنج ہے کہ کیا ہمارے ملک کا نظام صحت بوجھ برداشت کر سکتا ہے یا نہیں، ڈاکٹرز اور طبی عملے کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ کورونا کے خلاف ڈاکٹروں اور طبی عملے پر فخر ہے۔

بھارت میں مسلمانوں کیخلاف پرتشدد کارروائیوں پر ردعمل دیتے ہوئے شاہ محمود نے کہا کہ ہندوستان کو احساس نہیں دنیا کس کرب سے گزر رہی ہے، بھارتی فورسز لوگوں کے گھروں میں گھس کر زدوکوب کرتی ہیں جب کہ مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاوَن اور ظلم و جبر جاری ہے۔

شاہ محمود نے کہا ہمیں امید تھی کہ کووڈ19 کے بعد بھارت کے رویے میں تبدیلی آئے گی لیکن بد قسمتی ایسا نہیں ہوا،پاکستان نے اقوام متحدہ اور او آئی سی کو بھارت میں مسلمانوں کی صورتحال کے متعلق خط لکھ کر آگاہ کیا ہے۔