رینجرز اور سی ٹی ڈی کی کارروائی، 2 انتہائی مطلوب دہشتگرد گرفتار

1475

پاکستان رینجرز سندھ نے انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر سی ٹی ڈی کے ساتھ مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم کے 2انتہائی مطلوب دہشت گرد سمیع اللہ عرف ارشد اور محمد جعفر عرف برکت عرف افتخار کو گرفتار کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق ملزمان کراچی میں عبداللہ دانش، نعیم عرف ماسٹر،عاصم کیپری، اسحاق بوبی، عطاء الرحمان عرف نعیم بخاری اور صابر عرف بھائی جان کے ساتھ ملکر پاک آرمی، نیوی، رینجرز، پولیس اہلکاروں اور سیاسی/ فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کی متعدد کارروائیوں میں ملوث رہے ہیں۔

ملزمان کے ماسٹر مائنڈ عطاء الرحمان عرف نعیم بخاری اور صابر منا عرف بھائی جان پہلے ہی گرفتار ہو چکے ہیں۔

ملزمان دہشت گردوں کی انتہائی مطلوب فہرست میں شامل ہیں،گرفتار ملزمان کی گرفتار ی پر حکومت سندھ نے فی کس 50لاکھ روپے انعام مقرر کر رکھا ہے۔

ملزمان کی نشاندہی پر دہشت گردی میں استعمال ہونے والا اسلحہ و ایمونیشن بھی بر آمد کرلیا گیا۔

ابتدائی تفتیش کے دوران ملزمان نے دہشتگردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے جن کی تفصیلات درج ذیل ہیں:۔

الف۔
سمیع اللہ عرف ارشد

1

۔ 2015 میں کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں 4 رینجرز اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھا۔

2-
2015-2014 میں کراچی میں پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھا۔

3-
2015 میں پاکستان نیوی کے اہلکار سید جعفر رضا شاہ کے قتل میں ملوث تھا۔

4-
2015-2014 میں اے این پی کے ذمہ داران ڈاکٹر ضیاء الدین اور حاجی سیف اللہ آفریدی کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھا۔

ب۔ محمد جعفر عرف برکت عرف افتخار

ملزم محمد جعفر عرف برکت عرف افتخارکالعدم تنظیم کی ٹارگٹ کلنگ کے امیر صابر عرف بھائی جان کے حکم پر عبداللہ دانش کے ہمراہ ضلع غربی میں 13پولیس اہلکاروں،7فرقہ وارانہ اور 5لسانی بنیادوں پر کی جانے والی ٹارگٹ کلنگ کی درج ذیل وارداتوں میں بھی ملوث ہے۔ تمام وارداتوں کی ایف ائی آر ضلع غربی کے مختلف تھانوں میں درج ہیں:۔

1-

9 اپریل 2015 کو عبداللہ دانش اور سمیع اللہ عرف ارشد کے ہمراہ بلدیہ ٹاؤن کے علاقے N-4بس اسٹاپ کے قریب نیوی کے ملازم سید جعفر رضا شاہ کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھا۔

2-

نومبر 2013میں 4قادیانیوں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھا۔

3-

2013 میں اے این پی کے ذمہ دار سید لعل درویش کو ٹارگٹ کر کے قتل کرنے میں ملوث تھا۔

4-

۔ 2013 میں اہل تشیع حسن عباس کے قتل میں ملوث تھا

5-

۔ملزم ٹارگٹ کلنگ کی کارروائیوں کے علاوہ ڈکیتی کی مختلف وارداتوں میں بھی ملوث رہا ہے۔

ملزمان کو مزید قانونی کارروائی کے لیے پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے اور مزید اہم انکشافات کی توقع ہے۔