کے الیکٹرک کی ہٹ دھرمی برقرار، صارفین کو ہزاروں کے بل موصول

699

کے الیکٹرک کی ہٹ دھرمی برقرار ، وفاقی و صوبائی حکومتوں کے احکامات ہوا میں اڑا دئیے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق کے الیکٹرک نے من مانی کرتے ہوئے ریاستی اداروں کی رٹ کو چیلنج کردیا ،کے الیکٹرک کی کرپشن اور نااہلی صارفین کیلیے ایک بار پھر مصیبت بن گئی ۔

کے الیکٹرک نے دوگنی ایوریج پر شہریوں کو زائد بل بھیجنے شروع کردیئے،کراچی کے علاقے کورنگی، لانڈھی، نارتھ ناظم آباد اور نیو کراچی میں ہزاروں اور لاکھوں روپے کے بجلی کے بل ملنے کے بعد شہری بل درست کرانے کے لیے کے الیکٹرک کے دفتر پہنچ گئے۔

کے الیکٹرک کے دفاتر بند ، عملہ سمیت افسران غائب ہوگئے،سیکیورٹی گارڈزنے شکایت اور بل درست کرانے کے کے لیئے آنے والے صارفین کوحراساں کیا ۔

سیکیورٹی گارڈنے صارفین کو کہا کہ 14 تاریخ کودفتر کُھلے گا،کے الیکٹرک کے دفتر میں زائد بلوں کودرست کرنے والاکوئی ملازم موجود نہیں ہے۔

کے الیکٹرک نےبجلی کے بلوں کی ادائیگی کی تاریخ 10 اپریل مقرر کررکھی ہے،غلط اور بغیر دیکھی میٹر ریڈنگ نے کے الیکٹرک کی کارکردگی پر سوالیہ نشان اٹھا دئیے ہیں۔

واضح رہے کہ لاک ڈاؤن میں وزیر اعلیٰ سندھ نے ہدایت کی تھی کہ جن صارفین کا بجلی کا بل 5000 روپے اور جن کا گیس کا بل 2000 روپے تک ہے اْن سے اس مہینے کا بل نہ لیں، یہ بلز اگلے 10 مہینوں میں تھوڑا تھوڑا کرکے لیںجبکہ کے الیکٹرک نے اس تجوزیر کو مسترد کردیا تھا ۔