لائیو اسٹاک،فشریز منصوبوں میں کرپشن کی تحقیقات نیب کے حوالے

190

اسلام آباد(آن لائن) عدالت عظمیٰ نے سندھ میں لائیو سٹاک اور فشریز کے منصوبوں میں کرپشن کیس کی سماعت کے دوران اینٹی کرپشن کی تفتیش پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے معاملہ مزید تفتیش کے لیے نیب کو بھجوا دیا۔ کیس کی سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی۔ دوران سماعت جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ 2 ارب سے زائد کا منصوبہ تھا، زمین پر کچھ ہوا نہیں لیکن رقم پہلے دی گئی،جن افسران نے منصوبے کے فنڈز جاری کیے ان کو کیس میں شامل نہیں کیا گیا، اس کیس میں ایک ملزم کے علاوہ باقی ملزمان مفرور ہیں،ایک ملزم نے ضمانت قبل از گرفتاری کروا رکھی ہے،ہم یہاں کیس کھنگالنے نہیں بیٹھے، کونسل اپنے ملزم کی حد تک کیس محدود رکھیں۔ تفتیشی افسرنے اس موقع پر عدالت کو بتایا کہ 197 ملین روپے جاری کیے گئے اسکیس کا چالان اینٹی کرپشن کورٹ حیدرآباد میں دائر کیا گیا ہے۔ افسران کو چالان کے کالم 2 میں شامل کیا گیا، اس موقع پر ملزم نے موقف اپنایا کہ ملزم احمد پٹھان کو بطور کنسلٹنٹ 38 ملین روپے دیے گئے۔ عدالت نے معاملہ کی مزید تفتیش کے لیے نیب کو بھجواتے ہوئے قرار دیا کہ اینٹی کرپشن کی تفتیش سست روی کا شکار ہے، ڈی جی نیب کراچی کرپشن کیس کا جائزہ لے کر رپورٹ پیش کریں،دیکھا جائے کہ اینٹی کرپشن نے اصل ملزمان کو بچانے کی کوشش کی ہے، منصوبے کے لیے جن افسران نے فنڈز جاری کیے ان کا نام ملزمان کی فہرست میں موجود نہیں۔ کیس کی سماعت ایک ماہ تک کے لیے ملتوی کر دی ہے ۔