ملک ریاض سے ملاقات میں بحریہ ٹاؤن کے متاثرین کے مسائل حل کرنے پر اتفاق کیا گیا،حافظ نعیم الرحمن

1216

کراچی(اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ بحریہ ٹاؤن کے ہزاروں متاثرہ الاٹیز کے مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن طریقہ،بات چیت، پر امن احتجاج اور عدالتی آپشن کو اختیار کیا جائے گا، بحریہ ٹاؤن کی جانب سے مسائل کے حل کی یقینی دہانی کرائی گئی ہے،

جماعت اسلامی،متاثرین بحریہ ٹاؤن اور انتظامیہ پر مشتمل تین تین افراد کی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جو ایک ہفتے کے اندر طے شدہ امور پر عمل در آمد کو یقینی بنائے گی۔ یہ کمیٹی بحریہ ٹاؤن کے سربراہ ملک ریاض کی ادارہ نور حق آمد اور تفصیلی ملاقات و تبادلہ خیال کی روشنی میں تشکیل دی گئی ہے،

فورسڈ پزیشن کا مسئلہ حل کر دیا گیا ہے۔ چار سال تک کسی کو فورسڈ پزیشن پر مجبور نہیں کیا جائے گا۔ ملاقات میں اُصولی فیصلہ اوراتفاق رائے کیا گیا ہے کہ تمام مسائل حل کیے جائیں گے اور متاثرین کو ریلیف فراہم کیا جائے گا،

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نور حق میں بحریہ ٹاؤن کے سربراہ ملک ریاض سے ملاقات اور متاثرین کے مشاورتی اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کراچی پبلک ایڈ کمیٹی کے صدر سیف الدین ایڈوکیٹ،جنرل سیکریٹری نجیب ایوبی، سیکریٹری سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری اور متاثرہ الاٹیز بھی موجود تھے،

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اُمید ہے کہ بحریہ ٹاؤن کی جانب سے جو یقینی دہانیاں کرائی گئی ہیں وہ پوری ہوں گی۔ بحریہ ٹاؤن کا پروجیکٹ لاکھوں اسٹیک ہولڈرز کا پروجیکٹ ہے جو اندرون ملک و بیرون ملک مقیم ہیں،ہم اس کے خلاف نہیں، ہم اور متاثرین صرف یہ چاہتے ہیں کہ جن مسائل اور مشکلات کی نشاندہی کی گئی ہے انہیں دور کیا جائے۔ مسائل حل کیے جائیں۔ متاثرین نے جماعت اسلامی کے کردار، امانت اور دیانت کی وجہ سے اعتماد کیا ہے اور یہ ہمارے پاس اپنے مسائل کے حل کے لیے آئے ہیں، ہم ان کی ہر ممکن مدد کریں گے،

وزیر اعلیٰ ہاؤ س پر دیئے جانے والے دھر نے کو فی الحال 20فروری تک موخر کردیا گیاہے۔ کمیٹی کی میٹنگ اور عمل درآمد کی صورتحال کے جائزہ اور مشاورت کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے،

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ملک ریاض اور ان کی ٹیم کے ساتھ ہونے والی بات چیت کے بعد جو امور طے کیے گئے ہیں ان میں یہ بھی شامل ہے کہ جن الاٹیز کے بھی پلاٹس کینسل کیے گئے ہیں ان تمام لوگوں کو پلاٹس دیے جائیں گے یا اگر وہ چاہیں گے تو وہ اپنے پیسے واپس لے سکیں گے، پیسے واپسی کی مدت کا تعین کمیٹی کرے گی،

جو الاٹیز بھی ریفنڈ لیں گے کسی کا بھی چیک باؤنس نہیں ہوگا چیک آنر ہونے کی مدت کا تعین آئندہ سات دن میں کردیا جائے گا۔بحریہ ہائٹس A,B,C,D,E,F,G,H,I,J,K,Lیہ تقریباً 12ٹاور ہیں ان تمام پراجیکٹس میں بحریہ رقم وصول کرچکا ہے ان کو آئندہ چھ ماہ سے ایک سال کی مدت میں مکمل کر کے الاٹیز کے حوالے کیاجائے،جن الاٹیز کی بھی بکنگ بحریہ ٹاؤن کے کسی بھی پراجیکٹ میں ہے انہیں لازماً کہیں پر ایڈجسٹ کیاجائے گا یا پھر ان کی رقم واپس کردی جائے گی، وقت کا تعین کمیٹی کرے گی۔نئے پریسنٹ 61,62اور 63میں ساڑھے چودہ ہزار الاٹیز کو ایڈجسٹ کردیا گیا ہے ان پلاٹس کی الاٹمنٹ تین ماہ میں دے دی جائے گی،
ان پریسنٹ کی جگہ کا تعین فوری طور پر لوگوں کو بتادیا جائے گا۔35فیصد ڈوپلمنٹ چارجز کے بارے میں مشترکہ کمیٹی غور کرے گی،

قبل ازیں بحریہ ٹاؤن کے رہائشی پروجیکٹ کے سربراہ ملک ریاض اپنی ٹیم کے ہمراہ ادارہ نور حق پہنچے جنہوں نے حافظ نعیم الرحمن اور دیگر رہنماؤں سے تفصیلی ملاقات اور مسائل کے حل کے لیے تبادلہ خیال کیا اور مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی۔ملاقات میں جماعت اسلامی کراچی پبلک ایڈ کمیٹی کے صدر سیف الدین ایڈوکیٹ اور دیگر ذمہ داران بھی موجود تھے۔