زمین کے تنازع پر وفاقی وزیر اور وزیراعظم کے معاون خصوصی آمنے سامنے آگئے

502

راولپنڈی کی تحصیل گوجر خان میں زمین کے تنازع پر وزیر اعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے احتساب و داخلہ شہزاد اکبر اور وفاقی وزیر برائے نجکاری محمد میاں سومرو آمنے سامنے آگئےہیں۔

وزیر اعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے احتساب و داخلہ شہزاد اکبر اور وفاقی وزیر برائے نجکاری محمد میاں سومرو میں طاقت کی جنگ جاری ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ میاں محمد سومرو اور شہزاد اکبر کے بھائی کے درمیان اراضی کا تنازع ہے۔

شہزاد اکبر کے بھائی مراد اکبر متنازعہ اراضی پر قبضے کے لیے اپنے ساتھ 30افراد اور تعمیراتی سامان بھی لائے اور قبضے کے لیے فلور مل کی زمین پر دیواریں کھڑی کرنے کی کوشش کی تو وفاقی وزیرمیاں محمد سومرو کا بھانجا پروٹوکول کی گاڑیاں لیکر جائے وقوعہ پر پہنچ گئے، پروٹوکول کی گاڑیاں وفاقی وزیر میاں محمد سومرو کی تھیں،میاں سومرو کے بھانجے ملک منیر نے پولیس بھی طلب کرلی۔

میاں محمد سومرو کی غیرموجودگی میں اسکواڈ کا غیرقانونی استعمال کیا گیا جبکہ پولیس نے شہزاد اکبر کے بھائی کو اراضی پر کام کرنے سے روک دیا ہے۔

اراضی تنازع کے معاملے پر راولپنڈی کے تین افسران کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا، ہٹائے جانے والے افسران میں ڈی سی سیف اللہ ڈوگر، ایڈیشنل ڈی سی ریونیو رضوان قدیراوراے ایس پی گجر خان شامل ہیں۔

نجی ٹی وی کے مطابق اراضی کے حوالے سے عدالت میں فیملی کے درمیان تقسیم کا معاملہ بھی زیر سماعت ہے، لاہور ہائیکورٹ نے 2012سےاراضی پر حکم امتناع دیا ہوا ہے لیکن اس کے باوجود شہزاداکبر کے بھائی نے اراضی پر قبضے کی کوشش کی۔