سندھ میں آئی جی پولیس کے تقرر کے سلسلے میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو خط لکھ دیا،

337

کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ میں آئی جی پولیس کے تقرر کے سلسلے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے،سندھ حکومت نے آئی جی کے تقرر کے لیے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو خط لکھ دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نے آئی جی کلیم امام کی جگہ وفاق کو 3 نام تجویز کر دیئے ہیں، سندھ حکومت کا مطالبہ ہے کہ کلیم امام کو ہٹایا جائے اور صوبے میں نیا آئی جی تعینات کیا جائے۔ذرائع نے بتایاکہ اس سلسلے میں سندھ حکومت کی جانب سے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو خط میں جو تین نام تجویز کیے گئے ہیں ان میں غلام قادر تھیبو، مشتاق مہر اور کامران فضل شامل ہیں۔

سندھ حکومت نے آئی جی کے لیے یہ نام وفاق سے مشاورت کے بعد تجویز کیے ہیں۔ذرائع نے بتایاکہ وفاقی حکومت کو خط چیف سیکرٹری کے ذریعے ارسال کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ سندھ حکومت اور آئی جی کلیم امام کے مابین تنازع اپنے اختتام تک پہنچنے لگا ہے، پی پی ذرائع کے مطابق وفاق کے ساتھ اس سلسلے میں معاملات آگے بڑھ چکے ہیں، آئی جی تبدیل کر دیا جائے گا۔

سندھ حکومت یہ بھی چاہ رہی تھی کہ کلیم امام کو فوری طور پر عہدے سے برطرف کر کے ان کی جگہ قائم مقام لگایا جائے، تاہم اس سلسلے میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے صوبائی حکومت کو مایوس کر دیا ، ڈپٹی سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے چیف سیکرٹری سندھ کو خط لکھ کر کہاہے کہ آئی جی کے عہدے کی تعیناتی کے لیے طے شدہ قانون موجود ہے، معاہدہ 1993 کے تحت صوبے میں قائم مقام آئی جی تعینات نہیں کیا جا