امسال مربوط قومی سلامتی پالیسی مرتب ہوگی‘ معاون خصوصی

125

لاہور(آن لائن) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی ڈویژن اور اسٹریٹیجک پالیسی پلاننگ معید یوسف نے کہاہے کہ امسال پاکستان کی ایک مربوط قومی سلامتی پالیسی ہوگی،پالیسی میں معاشی سفارتکاری شامل ہوگی جس میں ہر لحاظ سے ہر پاکستانی کی سلامتی کو یقینی بنایا جائے گا۔ان خیالات کااظہار انہوں نے الحمرا میں ڈیفائننگ نیشنل سیکورٹی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ان کا کہنا تھا کہ اس پالیسی میں صحت، تعلیم اور موسمیاتی تبدیلی سمیت تمام شعبے شامل ہوں گے، نئی پالیسی قومی سلامتی سمیت متعدد سطح پر ملک کے تمام شعبوں سے نمٹے گی۔معاون خصوصی نے کہا کہ قومی سلامتی پالیسی میں تعلیم کو شامل کرنے کا مطلب اسکولوں میں گارڈز تعینات کرنا نہیں،بلکہ تعلیم اور ملازمتیں دے کرمعاشرے کوتحفظ فراہم کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ملائیشیا یا ترکی سے تعلقات متاثر نہیں ہوئے، وزیراعظم آئندہ ماہ ملائیشیا جائیں گے، ترکی، ملائیشیا اور سعودی عرب ہمارے ساتھ ہیں۔ اس وقت پاکستان کشیدگی کے خاتمے کی بات کررہا ہے جبکہ ایران اور سعودی عرب دونوں پاکستان کے دوست ہیں۔کشمیر سے متعلق انہوں نے کہا کہ کشمیر کی تحریک آزادی مقامی ہے اور کشمیری اسے جاری رکھیں گے، پاکستان مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اقوام متحدہ کی جانب دیکھتا ہے کیونکہ اقوام متحدہ نے اپنی قراردادوں کے ذریعے اسے تنازع قرار دیا تھا۔انہوں نے کہاکہ اب تو مغرب مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لے رہا ہے۔
معید یوسف