وفاقی کابینہ نے نیب آرڈیننس میں ترمیم کی منظوری دیدی

231

وفاقی کابینہ نے نیب ترمیمی  آرڈیننس2019 کی منظوری دیدی ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ نے نیب آرڈیننس میں ترمیم کی منظوری دیدی ہے، جس کے کابینہ ڈویژن نے حتمی منظوری کیلئے سمری  صدر مملکت کو بھیج دی، کابینہ نے سمری سرکولیشن کے ذریعےآرڈیننس کی منظوری دی۔

نئے آرڈیننس کے مطابق نیب محکمانہ نقائص پر سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی نہیں کرے گا، ایسے ملازمین کے خلاف کارروائی ہوگی جن کا نقائص سے فائدہ اٹھانے کے شواہد ہوں گے، ترمیم کے بعد سرکاری ملازم کی جائیداد کو عدالتی حکم نامے کے بغیر منجمد نہیں کیا جا سکے گا۔

آرڈیننس کے مطابق نیب سرکاری ملازم کے اثاثوں میں بےجا اضافے پر اختیارات کے ناجائز استعمال کی کاروائی کرسکےگا،3 ماہ میں نیب تحقیقات مکمل نہ ہوں تو گرفتار سرکاری ملازم ضمانت کا حقدار ہوگا،نیب 50 کروڑ سے زائد کی کرپشن اور اسکینڈل پر کارروائی کرسکے گا۔

نئے آرڈیننس کے نفاذ کے بعد ٹیکس،اسٹاک ایکسچینج، آئی پی اوز سے متعلق معاملات میں نیب کا دائرہ اختیار ختم ہوجائے گا۔زمین کی قیت کے تعین کے لیے ایف بی آر یا ڈسٹرکٹ کلکٹر کے طے کردہ ریٹس سے نیب کاروائی کے لیے رہنمائی لے گا۔