موجودہ حکومت سابقہ حکومتوں کی غلط پالیسوں کو آگے بڑھا رہی ہے،سراج الحق

311

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق  کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت بھی سابقہ حکومتوں کی غلط پالیسوں کو آگے بڑھا رہی ہے۔

باجوڑ میں قبائلی جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن نے شفاف الیکشن آئین کی بالادستی اور عدلیہ کی خود مختاری پر مکالمہ شروع نہ کیا تو وقت ہاتھ سے نکل جائے گا،موجودہ حکومت بھی سابقہ حکومتوں کی غلط پالیسوں کو آگے بڑھا رہی ہے،حکومت اور اپوزیشن میں شامل پانامہ کے ملزمان کا احتساب اس لیے نہیں ہورہا کہ وہ بااثر لو گ ہیں،نیب کو سیاست کی بجائے احتساب کرنا چاہیے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ملک کی سیاست نظام کی بجائے شخصیات کے گرد گھومتی ہے،بااثر سیاسی شخصیات خود کو آئین و قانون سے بالاتر سمجھتی ہیں،اس لیے بڑے بڑے مگر مچھ احتساب کے شکنجے میں نہیں آتے، پاکستان کے لیے قربانیاں ہمیشہ غریبوں نے دی ہیں اور امیروں نے ان کا پھل کھایا ہے،عوام دینے والے اور حکمران ہڑپ کرنے والے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ا س فرسودہ سیاست کو ہمیشہ کے لیے دفن کرنے اور اس کی جڑیں کاٹنے کے لیے نوجوانوں کو آگے آنا چاہیے،نوجوان قوم کی امیدوں کا مرکز ہیں۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ملکی تاریخ میں اتنی جلدی کوئی حکومت غیر مقبول نہیں ہوئی جتنی پی ٹی آئی کی حکومت ہوئی ہے،پی ٹی آئی حکومت کے خلاف عوام کی نفرت اور مایوسی میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے،حکومت نے سب سے زیادہ مایوس نوجوانوں کو کیا ہے،اب یہی نوجوان حکمرانوں کے سارے حساب بے باک کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ بے زورگاری اور مہنگائی کے مارے عوام صبح و شام حکومت کو کوستے سنائی دیتے ہیں مگر عوام کی چیخیں اور دہائی حکمرانوں پر کوئی اثر نہیں کررہی،لگتا ہے حکمران اندھے اور بہرے ہوچکے ہیں جنہیں کچھ سنائی اور دکھائی نہیں دے رہا۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومتی حلقوں میں بھی ایک بے چینی دکھائی دے رہی ہے، اس بے چینی کا واحد علاج اپوزیشن کے ساتھ مل بیٹھنے اور ملک کو موجودہ صورتحال سے نکالنے میں ہے، حکومت کو آئین کی بالادستی، قانون کی حاکمیت اور کرپشن کے مکمل خاتمہ کے لیے تمام مصلحتوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے آگے بڑھنا ہوگا، اگر حکومت واقعی احتساب کے نظام کو موثر بنانا چاہتی ہے تو سب سے پہلے خود کو احتساب کے لیے پیش کرنا ہوگا۔