میانمار حکومت نے عالمی عدالت کے فیصلے کومسترد کردیا

268

میانمار حکومت نےروہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کی تحقیقات کیلئے عالمی عدالت برائے جرائم (آئی سی سی) کے فیصلے کومسترد کردیا۔

گزشتہ روز انٹرنیشنل کرائم کورٹ (آئی سی سی) نے میانمار میں 2017 میں روہنگیا مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی تحقیقات کی منظوری دی تھی جس کا بائیں بازو کے گروپوں کی جانب سے خیرمقدم کیا گیا تھا۔

انٹرنیشنل کرائم کورٹ کی جانب سے کہا گیا تھاکہ میانمار روہنگیا مسلمانوں کے خلاف بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوا ہے۔

Image result for rohingya muslims killing"

یاد رہے کہ افریقی ملک گیمبیا نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی حمایت سے میانمار کے خلاف یہ کیس عالمی عدالت میں لایا جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ میانمار نے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مسلم اقلیت علاقے میں مسلمانوں کے خلاف فوجی کارروائی کی۔

مزید پڑھئیے: عالمی عدالت نے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کیخلاف تحقیقات کا حکم دے دیا

دوسری جانب عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق میانمار حکومت کے ترجمان نے انٹرنیشنل کرائم کورٹ کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ میانمار کے خلاف آئی سی سی کی تحقیقات عالمی قوانین کے مطابق نہیں۔ اس معاملے سے متعلق کوئی بھی تحقیقات حکومتی کمیٹی کرے گی جس میں ضرورت پڑی تو احتساب کو یقینی بنایا جائے گا۔

Image result for rohingya muslims killing"

عرب میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ میانمار حکومت نے روہنگین مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا ایک بار پھر بھرپور دفاع کرتے ہوئے اسے ضروری کارروائی قرار دیا ہے جبکہ آسی سی کے کردار کو تسلیم کرنے سے صاف انکار کردیا ہے۔

یاد رہےکہ میانمار میں 2017 میں حکومتی سرپرستی میں فوج نے اقلیتوں پر مظالم ڈھائے جس دوران لوگوں کے گھروں سمیت پورے پورے گاؤں کو آگ لگادی گئی جس کے نتیجے میں لاکھوں مسلمانوں کو بنگلہ دیش ہجرت کر کے جانیں بچاناپڑیں جبکہ ہزاروں تعداد میں مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا ۔

Image result for rohingya muslims killing"

اقوام متحدہ کے تفتیش کاروں کی رپورٹ میں بھی کہا گیا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں پر فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں ہزاروں افرادجاں بحق ہوئے جبکہ اس دوران خواتین کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے سمیت نسل کشی کی کوشش کی گئی ۔