چین نے کم عمر بچوں کے ویڈیو گیم کھیلنے پر پابندی عائد کر دی

671

چین: چینی حکومت نے ویڈیو گیمز کی لت میں مبتلا کم عمر بچوں پرآن لائن گیمز کھیلنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔

اس حوالے سے چینی حکومت نے ایک ہدایت نامہ جاری کیا ہےجس میں بچوں کے لیے ویڈیو گیم کھیلنے کےاوقات کار کا تعین کیا گیا ہے۔

سرکاری حکم نامے کے مطابق 18 سال سے کم عمر بچوں کے  رات 10 بجے سے صبح 8 بجے تک ویڈیو گیم کھیلنے پر مکمل پابندی ہوگی ،  جب کہ ورکنگ دنوں میں 90 منٹ اور تعطیل کےروز صرف3 گھنٹے ویڈیو گیم کھیل سکیں گے۔

واضح رہے کہ چین امریکہ کے بعد آن لائن ویڈیو گیمزکی دوسری سب سے بڑی مارکیٹ ہے ۔

ہدایت نامے کے مطابق چینی حکومت نے ویڈیو گیم کھیلنے کے لیے رقوم کے بے جا  استعمال پر بھی پابندی عائد کر دی ہے ،جس کے بعد 8 سال سے 16 سال کی عمر کے نوجوان آن لائن گیمز کھیلنے کے لیے 200 ین، جب کہ 16 سال سے 18 سال کی عمر تک کے نوجوان اپنے گیمنگ اکاؤنٹ سے مہینے میں صرف 400 ین استعمال کر سکیں گے ۔

چین میں نوجوانوں کی ویڈیو گیم میں رغبت اور اس کے منفی اثرات کے حوالے سے بار بار تنقید سامنےآتی رہی ہے  جس کے بعد گزشتہ سال  چینی حکومت نےبچوں کو آنکھوں کی بیماریوں سے بچانے کے لیے نئے آن لائن گیمز کی تعداد کو محدود کرنے ، گیم کھیلنے کے اوقات کار کا تعین کرنے کے لیے  ریگو لیٹری اتھارٹی قائم کی تھی ۔

واضح رہے کہ اس سے قبل آن لائن ویڈیو گیم کی عالمی کمپنی ٹینسنٹ نے بھی شدید تنقید کے بعد 12 سال سے کم عمر بچوں کے لیے ویڈیو گیم کھیلنے کی یومیہ حد ایک گھنٹے   ، جب کہ 12 سے 18 سال کی عمر کے نوجوانوں کے لیےیومیہ  دو گھنٹے کی حد مقرر کی تھی ، تاہم اب چینی حکومت کی جانب سے جاری ہدایت نامے کے مطابق چین میں ویڈیو گیم کی سہولت فراہم کرنے والے تمام کمپنیوں کو نئے قانون کے مطابق پابند کر دیا گیا ہے ۔