وفاق کا سندھ سے ارسا کا اضافی رکن تعینات کرنے سے انکار

87

اسلام آباد (آن لائن) سابق صدر پرویز مشرف کے 2 دہائی پرانے حکم نامے کو ایک طرف رکھتے ہوئے وفاقی حکومت نے 5 اراکین پر مشتمل انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) میں سندھ سے 2 اراکین کی نامزدگی سے انکار کردیا۔ رپورٹ کے مطابق وزارت آبی ذخائر کی جانب سے جاری بیان کےمطابق سال 2000ء میں اس وقت کے چیف ایگزیکٹو کے حکم کے مطابق سندھ کو پہلے سے مقرر کردہ رکن کے علاوہ وفاقی رکن بھی نامزد کرنے کا اختیار دینا غیر مجاز اور غیر قانونی ہے۔ بیان میں بتایا گیا کہ ارسا ایکٹ میں مارشل لا کے تحت جاری کردہ حکم کے مطابق ترمیم نہیں کی گئی تھی۔ وزیر آبی ذخائر فیصل واوڈا نے وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے صوبے سے ایک اور ارسا رکن کی تعیناتی کے معاملے پر دیے گئے بیان کا نوٹس لیا اور وزارت کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ ارسا ایکٹ 1992ء کے تحت سندھ سے ایک اضافی رکن کو مقرر نہیں کیا جاسکتا کیوں کہ ہر صوبے سے ایک رکن نامزد ہوگا۔ خیال رہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے ارسا کے 2 اراکین کی نامزدگی پر پنجاب کے احتجاج کے باعث سال 2010 سے ارسا کے وفاقی رکن کا عہدہ چیئرمین فیڈرل فلڈ کمیشن قائم مقام حیثیت سے سنبھال رہے ہیں۔
ارسا /انکار