امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان مذاکرات بحال

178
اسٹاک ہوم: شمالی کوریائی وفد کو سخت سیکورٹی میں مذاکرات کے مقام پر پہنچایا جارہا ہے‘ سوئس حکام دونوں ممالک کے نمایندوں کا استقبال کررہے ہیں
اسٹاک ہوم: شمالی کوریائی وفد کو سخت سیکورٹی میں مذاکرات کے مقام پر پہنچایا جارہا ہے‘ سوئس حکام دونوں ممالک کے نمایندوں کا استقبال کررہے ہیں

اسٹاک ہوم (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان جوہری مذاکرات سوئیڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم کے ایک نواحی جزیرے میں شروع ہو گئے۔ خبررساں اداروں کے مطابق سوئیڈش جزیرے لنڈیگو میں ہفتے کے روز شروع ہونے والے ان مذاکرات میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی مندوب اسٹیفن بیگن اپنے ملک کی نمایندگی کر رہے ہیں، جب کہ شمالی کوریائی وفد کی قیادت کم میونگ گل کر رہے ہیں۔ فریقین نے توقع کا اظہار کیا ہے کہ بات چیت مثبت رہے گی۔ اس دوران دونوں ممالک شمالی کوریا کے جوہری پروگرام پر خصوصی بات کریں گے۔ شمالی کوریا کی نائب وزیر خارجہ چے سون ہی نے ایک بیان میں کہا کہ دونوں ممالک نے ابتدائی رابطہ کیا ہے۔ جب کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے یونان کے دارالحکومت ایتھنز میں گفتگو کے دوران ان مذاکرات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ آیندہ ہفتوں اور مہینوں میں ہونے والے کئی مذاکرات سنگاپور میں ہونے والے وعدوں کی تکمیل میں معاون ثابت ہوں گے۔ یہ مذاکرات شمالی کوریا کی جانب سے اس ہفتے کیے گئے میزائل تجربے کے تناظر میں کیے جارہے ہیں، جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کے درمیان جون میں ہونے والی ملاقات کے بعد عملی سطح کی پہلی باضابطہ بات چیت ہے، جس کے لیے دونوں رہنماؤں نے مذاکرات کی بحالی کا عزم ظاہر کیا تھا۔ شمالی کوریا کے تازہ میزائل تجربے سے ان مذاکرات کی بحالی خطرے میں پڑگئی تھی، تاہم امریکی صدر نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات ہر صورت ہوں گے۔ ٹرمپ نے کہا تھا کہ پیانگ یانگ سے طے شدہ جوہری مذاکرات طے شدہ شیڈول کے مطابق ہوں گے۔ جمعرات کے روز وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران امریکی صدر نے مزید کہا تھا کہ وہ ہم سے بات کرنا چاہتے ہیں۔ ہم ان سے بات کریں گے۔