کراچی، ڈکیتی مزاحمت پر میڈیکل کی طالبہ قتل

102

کراچی(نمائندہ جسارت)کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں ڈکیتی میں مزاحمت کرنے پر میڈیکل کی طالبہ کو گولی مار کر قتل کردیا گیا۔رپورٹس کے مطابق 22 سالہ مصباح ہمدد یونیورسٹی کی طالبہ تھی جس سے ڈاکوؤں نے اسلحے کے زور پر موبائل فون چھیننے کی کوشش کی اور مزاحمت کرنے پر اسے
گولی ماردی۔اس بارے میں جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی کا کہنا تھا کہ طالبہ کو مردہ حالت میں ہسپتال پہنچایا گیا۔دوسری جانب انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ ڈاکٹر سید کلیم امام نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی شرقی سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔ادھر مقتولہ کے چاچا کاشف احمد نے بتایا کہ ان کی بھتیجی مصباح عابد ٹاؤن کی رہائشی تھی اور وہ ہمدرد یونیورسٹی میں تھرڈ ایئر کی طالبہ تھی۔انہوں نے بتایا کہ مصباح صبح سات بج کر 5 منٹ پر موچی موڑ کے قریب اپنے والد کے ساتھ گاڑی میں بیٹھ کر پوائنٹ کا انتظار کر رہی تھی کہ موٹر سائیکل پر سوار 2 مسلح ملزمان نے اسلحہ کے زور پر گاڑی میں سوار والد سے لوٹ مار کی۔لڑکی کے چاچا کے مطابق اسی دوران مسلح ملزمان نے دوسری جانب آکر فائرنگ کی اور فرار ہوگئے۔ ڈاکوؤں کی گولی مصباح کے آنکھ کے قریب لگی تاہم مسلح ملزمان ان بھتیجی سے کچھ نہیں چھینا بلکہ جو چھینا ان کے والد سے چھینا تھا۔خیال رہے کہ شہر قائد میں حالیہ دنوں میں ڈکیتی اور چھینا جھپٹی کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس کے نتیجے میں شہریوں کو ان کی قیمتی املاک سے محروم کردیا گیا۔اس سے قبل گلشن اقبال کے ہی علاقے میں این ای ڈی یونیورسٹی آف انجینیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے سینئر پروفیسر کی اہلیہ کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔ اس واقعے پر بھی پولیس نے ڈکیتی کا شبہ ظاہر کیا تھا۔ماہ اگست میں کراچی میں گھروں میں ڈکیتی کے 2 مختلف واقعات میں مزاحمت کے دوران بیرون ملک سے آئیں خاتون ڈاکٹر اور ایک پولیس افسر کے نجی گارڈ کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا۔قبل ازیں جون میں کراچی کے علاقے ایم اے جناح روڈ پر پاک فوج کے حاضر سروس میجر کو مبینہ ڈاکوؤں نے ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ کرکے شہید کردیا تھا۔
میڈیکل طالبہ قتل