پاکستان اور انڈونیشیا کے بعد ترکی میں بھی زلزلہ

202

پاکستان اور انڈونیشیا کے بعد ترکی بھی زلزلے سے لرز گیا۔

جمعرات کی صبح آزاد کشمیر اور جہلم میں آنے والے 4.4 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں 100 کے قریب زخمی ہوئے جب کہ انڈونیشیا کے مشرقی جزیر مالوکو میں 6.5 شدت کے زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 20 ہوگئی۔ جاں بحق ہونے والوں میں صدر مقام امبون کی اسلامک یونیورسٹی کی ایک ٹیچر بھی شامل ہے جو ملبے تلے دب کر لقمہ اجل بنی۔

ادھر شہر کا بڑا اسپتال بھی طاقت ور زلزلے کو برداشت نہ کرسکا ، اسپتال کی عمارت جگہ جگہ سے ٹوٹ گئی جس کے بعد فوری طور پر مریضوں کو عمارت سے نکال لیا گیا اور ٹینٹ لگا کر ان کا علاج کیا جارہا ہے

 

ترکی کے مقامی وقت کے مطابق دوپہر 2 بجے ملک کا سب سے بڑا شہر استنبول بھی زلزلے سے لرز اٹھا، 5.8 شدت کے زلزلے سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا جب کہ آفٹرشاکش کا سلسلہ بھی برقرار ہے ، زلزلے کے باعث تمام اسکولوں کو پورے دن کے لیے بند کردیا گیا ہے۔

ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ زلزلے کے نتیجے میں 8 افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد دے دی گئی ہے ،زلزلے  سے معمولی نقصانات کی اطلاعات ہیں تاہم  ایسی کوئی خبر نہیں ملی جس سے ہمارے دلوں کو تکلیف و دکھ پہنچے۔