بابری مسجد تنازع،بھارتی سپریم کورٹ کا فریقین کو18 اکتوبر تک دلائل مکمل کرنے کا حکم

176

بھارتی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس راجن گگوئی نے بابری مسجد کی جگہ رام مندر تعمیر کرنے سے متعلق کیس میں فریقین کو 18 اکتوبر تک دلائل مکمل کرنے کا حکم دے دیا ۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بینچ بابری مسجد، رام مندر زمینی تنازع سے متعلق کیس کی سماعت کر رہا ہے جس کی سربراہی چیف جسٹس راجن گگوئی کر رہے ہیں۔راجن گگوئی کی مدت ملازمت 17 نومبر میں ختم ہونے جا رہی ہے اور ایسی صورت حال میں ان کی جانب سے دی گئی کیس کی ڈیڈ لائن بہت زیادہ اہمیت اخیتار کر گئی ہے۔

بھارتی چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ اگر ہم نے 4 ہفتوں میں کیس کا فیصلہ سنا دیا تو یہ کسی معجزے سے کم نہیں ہو گا۔سپریم کورٹ کے بینچ کی جانب سے بھی کہا گیا ہے کہ دیوالی کی چھٹیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے فریقین اپنے دلائل 18 اکتوبر تک مکمل کر لیں۔بھارتی عدالت عظمی کی جانب سے پیشکش کی گئی ہے کہ سماعت کی ڈیڈ لائن یعنی 18 اکتوبر تک اگر فریقین کسی متفقہ حل پر پہنچ جاتے ہیں تو یہ آپشن بھی قابل استعمال ہے۔

خیال رہے کہ بابری مسجد کی جگہ رام مندر تعمیر کرنے سے متعلق کیس میں فریقین کے مسئلے کے حل کے لیے کسی نقطے پر متفق نہ ہونے کے بعد 6 اگست کو سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ قائم کیا گیا تھا۔

چیف جسٹس راجن گگوئی کی سربراہی میں قائم بینچ اب تک کیس کی 32 روز تک سماعت کر چکا ہے اور فریقین کے پاس دلائل مکمل کرنے کے لیے 18 اکتوبر تک کا وقت موجود ہے۔