“تاریخی لحاظ سے کشمیر سندھ کا حصہ ہے “

585

نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اسدا للہ بھٹو ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ تاریخی لحاظ سے کشمیر سندھ کا حصہ ہے جو کبھی بھارت کا حصہ نہیں رہا’خود انڈیا کے دستور میں لکھا ہے کہ کشمیر کی الگ حیثیت ہوگی۔

ہائی کورٹ بار حیدرآباد میں وکلا سے خطاب ہوئے اسداللہ بھٹو نے کہاکہ کشمیر تاریخی لحاظ سے سندھ کا حصہ ہے جس وقت کشمیر اور سندھ ایک تھا اس وقت سکھر یہاں کا دارالحکومت ہوتا تھا سندھ کا سر جبل اور ٹیل سمندر ہے دریائے سندھ کشمیر سے شروع ہوتا ہے یہ ہمارے سندھ کے لوگوں کی بقاء کامسئلہ ہے بھارت66ڈیم غیر قانونی طور پر بنارہا ہے  اگرکشمیر ہاتھ سے نکل جائے تو دریائے سندھ خشک اورسندھ بنجر ہوجائے گاسندھ اور کشمیر کا تعلق اٹوٹ ہے کشمیر کی تکمیل پاکستان کے لئے ضروری ہے کشمیر ی سندھ کی بقاء کی جنگ لڑرہے ہیں۔

 انہوں نے کہاکہ کشمیر کا34.5فیصد پاکستان19.5فیصد چین اور46فیصد بھارت کے پاس ہے تاریخی اعتبار سے کشمیر کبھی بھی بھارت کا حصہ نہیں رہا 1819مةں سکھوں نے ناجائز حکومت بنائی انگریزوں کے قبضے کے بعد اسے 45لاکھ روپے میں گلاب سنگھ کو فروخت کیا گیا1930سے کشمیر کی آزادی کی تحریک شروع ہوئی اور تقسیم کے وقت بھی  یہ طے تھا کہ پاکستان اور بھارت ان ریاستوں میں انتخاب  کرائیں جن میں مسلمانوں کی اکثریت ہے اور ہندوں کی حکومت یا ہندوں اکثیرت اور مسلمانوں کی حکومت ہے لیکن لارڈ ماؤن نے کشمیر کے ساتھ دھوکہ کیا۔