برطانوی سپریم کورٹ نے پارلیمنٹ کی معطلی ٖغیر آئینی قرار دے دی

196

برطانوی سپریم کورٹ نے وزیراعظم بورس جانسن کی جانب سے پارلیمنٹ کی عارضی معطلی کوغیر آئینی قراردیتے ہوئے کہا کہ اس سے جمہوری اقدار پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

برطانوی میڈیا کے مطابق سپریم کورٹ نے کی 11 رکنی بنچ نے آج کے اہم ترین مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کو فرائض کی انجام دہی سے روکنا غیر قانونی ہےاوراس سے جمہوری اقدار پر بھی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

سپریم کورٹ نےبرطانوی پارلیمنٹ کےاسپیکر کو حکم دیا ہے کہ وہ برطانوی ایوانِ عام (ہاؤس آف کامنز) کا اجلاس فوری طور پر طلب کریں۔۔

قبل ازیں یہ مقدمہ برطانوی خاتون تاجر گینا ملر نے برطانوی پارلیمنٹ کی معطلی کو برٹش ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا تھا جس پر ہائی کورٹ نے فیصلہ سنایا تھا کہ پارلیمنٹ کی معطلی حکومت کا کام ہے اور عدالت اس بارے میں کوئی اختیار نہیں رکھتی۔جس کے بعد گینا ملر نے اس فیصلے کے خلاف برطانوی سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

واضح رہے کہ وزیراعظم بورس جانسن کے مشورے پر ملکہ برطانیہ نے 28 اگست 2019 کے روز پارلیمنٹ کو عارضی طور پر معطل کرنے کا حکم جاری کیا تھا جس کے تحت برطانوی پارلیمنٹ 10 سے 14 اکتوبر تک معطل رہے گی۔