سندھ میں سگ گزید گی کے ایک لاکھ 35 ہزار واقعات

327

کراچی (اسٹاف رپورٹر) شہر قائد میں سگ گزیدگی کے واقعات بڑھنے لگے، رواں سال سندھ بھر میں سگ گزیدگی کے ایک لاکھ 35 ہزار واقعات میں 12 ہلاکتیں جب کہ صرف کراچی میں رواں سال 70 ہزار سے زائد افراد سگ گزیدگی کا شکار ہوئے، کراچی میں یومیہ 70 سے زائد افراد سگ گزیدگی کا شکار ہو کر اسپتالوں سے رجوع کر رہے ہیں، اسپتالوں میں کتے کے کاٹے کی ویکسین ہی موجود نہیں، کراچی میں کتا مار مہم تاحال نظر انداز، کتا مار مہم کے لیے مختص فنڈز کو استعمال نہیں کیا جا رہا، محتاط اندازے کے مطابق اس وقت تین کروڑ آبادی کے شہر میں تعداد کے لحاظ سے خطرناک حد تک پہنچ جانے والے کتے تاک لگا کر شہریوں کو شکار کر رہے ہیں، سرکاری اور نجی اسپتالوں میں روزانہ 60 سے 70 کیسز سگ گزیدگی کے ریکارڈ ہو رہے ہیں، آوارہ اور پاگل کتوں کی زیادتی سے ماضی میں ضمیر فروشوں نے انسانوں کو بکرے کے گوشت کے نام پر کتوں کا گوشت تک کھلا دیاتھا، کتوں میں مسلسل اضافہ شہریوں کی جان اور ایمان دونوں کے لیے خطرہ ہیں۔کراچی کی ضلعی بلدیات جہاں شہر کو صفائی ستھرائی کی ابتر صورت حال میں مبتلا کیے ہوئے ہیں وہیں آوارہ پاگل کتوں کے خاتمے کے لیے موثر کتا مار مہم نہ ہونے کے سبب محتاط اندازے کے مطابق شہر میں کتوں کی تعداد خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے، شہر کے پوش علاقوں سے لیکر مضافاتی علاقوں بالخصوص کچی آبادیوں میں یہ تعداد اس قدر زیادہ ہو چکی ہے کہ اندھیرے میں شہریوں کا پیدل چلنا محال ہو گیا ہے۔ ضلع کورنگی، وسطی، ملیر اور جنوبی کے بیش تر علاقے آوارہ کتوں کی آماج گاہ بن چکے ہیں، نجی اور سرکاری اسپتالوں کے ریکارڈ میں سگ گزیدگی کے واقعات کے نتیجے میں روزانہ درجنوںکیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔ بلدیاتی اداروں میں آوارہ کتوں کے خاتمے کے لیے خطیر رقم مختص کی جاتی ہے لیکن اس مد میں مختص لاکھوں روپے کرپشن کی نذر ہو جاتے ہیں علاوہ ازیں جو کتا مار مہم ہوتی ہے ان میں ناقص کیمیکل استعمال میں لایا جاتا ہے جس کے نتائج تیس فی صد سے زیادہ نہیں ہوتے۔شہریوںنے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیاہے کہ آوارہ کتوںکاخاتمہ کیاجائے۔