کشمیرا ور پاکستان لازم وملزوم ہیں، اسد اللہ بھٹو

512
کشمور: نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اسداللہ بھٹو اور شمشیر خان مزاری کشمیر بچاؤ ریلی سے خطاب کررہے ہیں
کشمور: نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اسداللہ بھٹو اور شمشیر خان مزاری کشمیر بچاؤ ریلی سے خطاب کررہے ہیں

کراچی/کشمور(اسٹاف رپورٹر+نمائندہ خصوصی) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان وسابق ایم این اے اسداللہ بھٹو نے کہا ہے کہ کشمیر ایک بین الاقوامی متنازع مسئلہ ہے۔ تاریخی و جغرافیائی طور پر یہ کبھی بھی بھارت کا حصہ نہیں رہا ہے بلکہ کشمیر انڈس ویلی کا حصہ رہا ہے جو کہ اب دنیا کے نقشے پر پاکستان کی شکل میں موجود ہے۔ پاکستان کے دریائے سندھ سمیت تمام دریا کشمیر سے گزر کر آتے ہیں لہٰذا کشمیر و پاکستان لازم و ملزوم ہیں اسی لیے تو قائد اعظمؒ نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا۔ اقوام عالم بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس اور کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق رائے شماری کا حق دلانے میں کردار ادا کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے تحت کشمور میں کشمیر بچاؤ ریلی سے خطاب کے دوران کیا۔ ریلی نادرا آفس سے شروع اور شہر کے مختلف مقامات پر گشت کرنے کے بعد پریس کلب پر ختم ہوئی۔ہزاروں کی تعداد میں شریک لوگوں نے ’’کشمیر بنے گا پاکستان، بھارت کا ایک علاج الجہاد الجہاد، کشمیریوں سے رشتہ کیا لاالہ الااللہ،بھارت کی بربادی تک جنگ رہے گی جنگ رہے گی‘‘کے فلگ شگاف نعرے لگارہے تھے۔ریلی سے سردار شمشیر خان مزاری،صوبائی رہنما حافظ نصراللہ عزیز، عبدالحفیظ بجارانی،آغا عبدالفتاح پٹھان ودیگر مقامی رہنمائوں نے بھی خطاب کیا۔ اسداللہ بھٹو نے مزید کہا کہ بھارت کے سابق وزیراعظم جواہر لعل نہرونے خود اقوام متحدہ میں درخواست دائر کی تھی کہ کشمیر میں رائے شماری کرائی جائے کہ وہ پاکستان یا بھارت کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں کشمیر کا مسئلہ اب اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود ہے اس لیے اس کو یکطرفہ طور پر بھارت تبدیل نہیں کرسکتا،بھارت کے حالیہ اقدامات اقوام متحدہ کے فیصلوں کی شدید خلاف ورزی ہیں، حکومت پاکستان کو چاہیے کہ وہ بھارت پر پابندیاں عاید کرانے کے لیے بین الاقوامی طور پر سفارتی لابنگ کرنے کے اقدامات کرے،حکومتی سرد مہری کا رویہ عوام کے جذبات کی ہرگز ترجمانی نہیں کرتا، اس وقت کشمیر میں 17دن سے کرفیو نافذ ہے جو کہ ریاستی دہشت گردی کا ذریعہ ہے، اس لیے حکومت پاکستان بھارت پر مؤثر دبائو ڈال کر اس کو کرفیو ختم کرانے پر مجبور کرے ،خود وزیراعظم ،وزیرخارجہ مختلف ممالک کے دورے کرکے سربراہان سے ملاقات کرکے مسئلہ کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضے اور حقوق انسانی کی خلاف ورزی پر متوجہ کریں۔