واپڈا پن بجلی گھروں سے پیک آورز میں بجلی کی ریکارڈ پیداوار

246

واپڈا پن بجلی گھروں سے گزشتہ دو روز میں پیک آورز کے دوران بجلی کی ریکارڈ پیداوار ہوئی اور ملک میں پہلی مرتبہ پن بجلی کی پیداوار8 ہزار میگاواٹ سے بھی تجاوز کرگئی

بجلی کی پیداوار کے اعدادو شمار کے مطابق 31جولائی کو واپڈا پن بجلی کی زیادہ سے زیادہ پیداوار 8ہزار158 میگاواٹ ریکارڈ کی گئی۔ پن بجلی کی یہ پیداوار گزشتہ سال کی نسبت تقریباً 600 میگاواٹ زیادہ ہے۔ پن بجلی کی پیداوار میں یہ اضافہ تربیلاہائیڈل پاور سٹیشن، تربیلا چوتھے توسیعی منصوبے اور نیلم جہلم ہائیڈرو پاور سٹیشن سے بجلی کی زیادہ سے زیادہ پیداوار سے ممکن ہوا۔
گزشتہ روز پیک آورز کے دوران پن بجلی کی پیداوار کی تفصیلات کے مطابق تربیلا ہائیڈل پاور سٹیشن سے تین ہزار 496میگاواٹ، منگلا ہائیڈل پاور سٹیشن سے 280 میگاواٹ، تربیلا چوتھے توسیعی منصوبے سے 1410میگاواٹ، غازی بروتھا سے1450میگاواٹ،نیلم جہلم سے 978 میگاواٹ جبکہ دیگر بجلی گھروں سے 544میگاواٹ پن بجلی قومی نظام کو مہیا کی گئی۔

پن بجلی کے تین بڑے منصوبوں یعنی نیلم جہلم، تربیلا چوتھے توسیعی منصوبے اور گولن گول کی مرحلہ وار تکمیل سے واپڈا کی پن بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 6ہزار 902میگاواٹ سے بڑھ کر 9ہزار 389میگاواٹ ہوچکی ہے۔ اِس سال دریاؤں میں پانی کی زیادہ آمد، آبی ذخائر میں پانی کی بلند سطح اور ارسا کی جانب سے صوبوں کی ضروریات کے مطابق آبی ذخائر سے پانی کے اخراج کی بدولت رواں سال پن بجلی کی پیداوار میں مزید اضافہ ہوا اور یہ 8ہزار میگاواٹ سے بھی تجاوز کی چکی ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ واپڈا کے مجموعی طور پر 22پن بجلی گھرہیں، جو نیشنل گرڈ کو ہر سال اوسطاً31ارب یونٹ سستی پن بجلی مہیا کرتے ہیں۔ پن بجلی کی یہ پیداوار ملک میں توانائی کی ضروریات پوری کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہے اور سستی ترین بجلی ہونے کی وجہ سے صارفین کے لئے بجلی کے نرخوں کو کم سطح پر رکھنے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔