غربت کے خاتمے کیلیے ورلڈ بینک تعاون کریگا

370

کراچی (اسٹاف رپورٹر ) پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹبل ایکسپورٹرز امپورٹرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن سندھ اور بلوچستان میں چھوٹے پیمانے پر ہارٹی کلچر اور لائیو اسٹاک کے کاروبار مستحکم بناکر غربت کے خاتمہ کے لیے ورلڈ بینک کی معاونت کرے گی۔ ورلڈ بینک کے ذیلی ادارے انٹرنیشنل ٹریڈ سینٹر نے ’’گروتھ فار رورل ایڈوانسمنٹ اینڈ سسٹین ایبل پراگریس(جی آر اے پی ایس) ‘‘ پراجیکٹ کو نتیجہ خیز بنانے کے لیے پی ایف وی اے کے ساتھ اشتراک قائم کرلیا ہے۔ انٹرنیشنل ٹریڈ سینٹر کے وفد نے گزشتہ دنوں پی ایف وی اے کے دفتر کا دورہ کیا اس موقع پر پی ایف وی اے کے سرپرست اعلیٰ وحید احمد اور سابق چیئرمین اسلم پکھالی نے انٹرنیشنل ٹریڈ سینٹر کے وفد کا خیر مقدم کیا وفد کی قیادت آئی سی ٹی کے چیف سیکٹر اینڈ انٹر پرائز کمپی ٹیٹیونیس ڈویڑن رابرٹ اسکڈمور Skidmore Robert کررہے تھے۔ انٹرنیشنل ٹریڈ سینٹر کے وفد نے وحید احمد اور ایسوسی ایشن کے سینئر اراکین کو جی آر اے پی ایس پراجیکٹ کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ چھ سال کی مدت کے اس پراجیکٹ کے تحت سندھ اور بلوچستان کے چھوٹے فارمرز کو ہارٹی کلچر اور لائیو اسٹاک کے شعبہ میں چھوٹے کاروبار کو فروغ دینے کے لیے معاونت فراہم کی جائے گی پراجیکٹ کے تحت 4کروڑ 80لاکھ یورو کی فنڈنگ کی جائے گی جو یورپی یونین ڈیلیگیشن فراہم کرے گا، اس پراجیکٹ کے تحت چھوٹے فارمز کے کاروباری ماحول اور ویلیو چین کو بہتر بنانے میں مدد دی جائے گی اور پیداواراورخدمات کے معیار میں اضافہ کے لیے سرمائے کی فراہمی، مارکیٹ انفارمیشن کی فراہمی سمیت معیار کی بہتری کے لیے تکنیکی معاونت اور گرانٹ مہیا کی جائے گی۔ پراجیکٹ میں چھوٹے کاروبار کو مستحکم بنانے کے لیے ویلیو چین پر توجہ دی جائے گی بالخصوص پیداواریت، ٹرانسپورٹ ، پانی کی منجمنٹ کو بہتر بنایا جائے گا۔اس موقع پر وحید احمد نے کہا کہ موسمیاتی تغیرات ، پانی کی قلت اور سپلائی چین کے مسائل سے سندھ اور بلوچستان کے چھوٹے فارمرز زیادہ متاثر ہورہے ہیں جس کی وجہ سے ان علاقوں میں غربت کی شرح بھی زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے فارمز کے کاروبار کو بہتر بنانے کے لیے انٹرنیشنل ٹریڈ سینٹرکا پراجیکٹ وقت کی ضرورت اور پی ایف وی اے کے مرتب کردہ ہارٹی کلچر ویژن 2030سے مکمل مطابقت رکھتا ہے۔ ویژن 2030کے مطابق پاکستان میں فوڈ سیکورٹی کو بہتر نہ بنایا گیا تو نیشنل سیکورٹی کو لاحق خدشات بڑھ جائیں گے دوسری جانب ویژن کے مطابق پالیسیاں تشکیل دی جائیں اور اقدامات اٹھائے جائیں تو ملک میں زرعی پیداوار میں اضافہ ہوگا جس سے جی ڈی پی کا حجم بڑھے گا، ایکسپورٹ میں اضافہ ہوگا اور غربت میں کمی واقع ہوگی۔