تعمیراتی شعبے کے ذریعے کرنٹ اکائونٹ خسارہ ختم کیا جائے، حنیف گوہر

310

کراچی (اسٹاف رپورٹر)ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز(آباد )کے سابق چیئرمین اور فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق نائب صدر محمد حنیف گوہر نے کہا ہے کہ حکومت کو چاہیے کہ پاکستان کا کرنٹ اکائونٹ خسارہ ختم کرنے کے لیے تعمیراتی شعبے کو استعمال کرے۔براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے کنسٹرکشن انڈسٹری پرکشش شعبہ ہے۔محمد حنیف گوہر نے کہا کہ گزشتہ مالی سال براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں ایک ارب 73 کروڑ ڈالر پاکستان آئے جن میں تعمیراتی شعبے میں43 کروڑ ڈالرسے زائد براہ راست سرمایہ کاری ہوئی جبکہ اس شعبے کی پوٹنشل اس سے کئی گنا زیادہ ہے۔انھوں نے کہا کہ تعمیراتی شعبہ کو کسی بھی ملک کی معیشت کی صحت کا بیرومیٹر سمجھا جاتا ہے۔تعمیراتی شعبے سے دیگر 60 صنعتوں کے منسلک ہونے سے اس شعبے کا معیشت کی ترقی میں اہم کردار سمجھا جاتا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایک کروڑ 20 لاکھ رہائشی یونٹس کی کمی پاکستان کی معیشت کو فروغ دینے کے لیے ایک سنہری موقع ہے۔ وزیر اعظم عمران خان کی معاشی ٹیم کو چاہیے کہ اس موقع سے فائدہ اُٹھائیں۔تمام تر نامساعد حالات ہونے کے باوجود پاکستان کی معاشی ترقی میں تعمیراتی شعبے کا کردار شاندار رہا ہے۔ پاکستان کا تعمیراتی شعبہ نہ صرف لاکھوں افراد کو روزگار کے مواقع اوررہائشی سہولتیں فراہم کررہا ہے بلکہ ملکی معیشت کو فروغ دینے میں بھی اہم کردار ادا کررہا ہے۔ محمد حنیف گوہر نے کہا کہ اس وقت وزیر اعظم عمران خان اور اس کی معاشی ٹیم کو مالی ضروریات،کرنٹ اکائونٹ خسارہ،کمزور اور غیر متوازی ترقی کے سخت اقتصادی چیلنجز کا سامنا ہے۔ حنیف گوہر کا کہنا ہے کہ حکومتی معاشی ٹیم تعمیراتی شعبے پر توجہ دے تو ان تمام اقتصادی چیلنجز سے نمٹا جاسکتا ہے۔انھوں نے کہا کہ اگر حکومت تعمیراتی شعبے سے کرپشن،زمین کی ملکیت کے ریکارڈ کو وسیع پیمانے پر کمپیوٹرئز کرنے، لینڈ ریگولیشن اور بلڈنگ کنٹرول کو بہتر کرے تو یہ شعبہ پاکستان کو معاشی بحران سے نکالنے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔