میئر کراچی عباسی اسپتال کا انتظام چلانے میں ناکام، ہائوس ڈاکٹروں کا استعفے کا فیصلہ

362

کراچی (رپورٹ: قاضی عمران احمد) بلدیہ عظمیٰ کراچی کے تحت چلنے والا شہر کا تیسرا بڑا عباسی شہید اسپتال کروڑوں روپے فنڈ رکھنے کے باوجود مسائل کی آماج گاہ بن گیا، مئیر کراچی کی سربراہی میں انتظامیہ اسپتال کے انتظامی امور چلانے میں بری طرح ناکام ہو گئی، مریضوں کی خدمت پر مامور مسیحا کئی ماہ سے وظائف سے محروم، انتظامیہ لیت و لعل سے کام لینے لگی، معطل کیے گئے ڈاکٹرز کی بحالی کے لیٹرز تا حال جاری نہ کیے جا سکے، تمام پوسٹ گریجویٹ اور ہاؤس آفیسرز نے اجتماعی استعفے دینے کا حتمی فیصلہ کر لیا، اسپتال گندگی کے ڈھیر میں تبدیل ہو گیا، 90 فی صد سے زائد ادویات باہر سے منگوائی جانے لگیں، اسپتال کی لیبارٹری میں بنیادی ٹیسٹوں کی سہولت بھی دست یاب نہیں، ایم آر آئی اور ڈایلائسز کی کچھ مشینیں خراب ہو گئیں، وارڈز میں غریب اور نادار مریضوں کو ڈاکٹرز اپنی مدد آپ کے تحت دواؤں اور لیبارٹری ٹیسٹوں میں مدد فراہم کر رہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ عباسی شہید اسپتال جو شہر کے تیسرے بڑے اسپتال کے طور پر صحت کی سہولتیں فراہم کرتا ہے گزشتہ کئی عشروں سے سیاسی بنیادوں پر چلائے جانے کے باعث مسلسل انتظامی بحران کا شکار ہے، موجودہ بلدیاتی قیادت بھی اسے عوامی انداز میں چلانے کے بجائے سیاسی بنیادوں پر چلا رہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عباسی شہید اسپتال اپ گریڈ ہونے کے بعد1000 بستروں پر مشتمل ہے اور یہ اسپتال ٹیچنگ اسپتال کا بھی درجہ رکھتا ہے، یہاں 210 ہاؤس آفیسرز اور 137 پوسٹ گریجویٹ ڈاکٹرز اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر ندیم راجپوت کو معطل کر کے سینئر ڈائریکٹر فنانس عبدالجبار کو عباسی شہید اسپتال کا ڈائریکٹر مقرر کر دیا گیا ہے جو صحت کے شعبے سے تعلق نہیں رکھتے، وہ تمام اختیارات کے ساتھ اسپتال کے انتظامی امور دیکھ رہے ہیں لیکن اسپتال کے انتظامی معاملات میں کوئی تبدیلی نہیں آ سکی ہے۔ ذرائع کے مطابق اسپتال میں طبی خدمات انجام دینے والے پوسٹ گریجویٹ ڈاکٹرز اور ہاؤس جاب آفیسرز 5 سے 7 ماہ تک سے وظائف سے محروم ہیں اور انتظامیہ کی جانب سے اگست تک کی یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ تمام واجبات ادا کر دیے جائیں گے تاہم وظائف نہ ملنے کے خلاف انتظامیہ نے دس احتجاجی ینگ ڈاکٹرز کو معطل کر دیا تھا، اجتماعی استعفوں کی دھمکی کی صورت میں 21 جون کو ہونے والے مذاکرات میں اسپتال انتظامیہ کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ تین روز میں معطل کیے جانے والے تمام ڈاکٹرز کو بحال کر دیا جائے گا مگر 12 دن بعد بھی ڈاکٹرز کی بحالی کے لیٹرز جاری نہیں کیے گئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر انتظامیہ کی جانب سے آج (جمعرات کو) معطل کیے گئے ڈاکٹرز کو بحال نہ کیا گیا تو تمام ہاؤس آفیسرز اور پوسٹ گریجویٹ ڈاکٹرز کی جانب سے پہلے مرحلے پر ایم ایس آفس میں اجتماعی استعفے جمع کرا دیے جائیں گے۔